نفل نماز کھڑے ہو کر اور بیٹھ کر پڑھنے اور ایک رکعت میں کچھ کھڑے ہو کر اور کچھ بیٹھ کر پڑھنے کے جواز کے بیان میں
راوی: یحیی بن یحیی , مالک , عبداللہ بن یزید , ابونضر , ابوسلمہ بن عبدالرحمن , عائشہ
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ وَأَبِي النَّضْرِ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يُصَلِّي جَالِسًا فَيَقْرَأُ وَهُوَ جَالِسٌ فَإِذَا بَقِيَ مِنْ قِرَائَتِهِ قَدْرُ مَا يَکُونُ ثَلَاثِينَ أَوْ أَرْبَعِينَ آيَةً قَامَ فَقَرَأَ وَهُوَ قَائِمٌ ثُمَّ رَکَعَ ثُمَّ سَجَدَ ثُمَّ يَفْعَلُ فِي الرَّکْعَةِ الثَّانِيَةِ مِثْلَ ذَلِکَ
یحیی بن یحیی، مالک، عبداللہ بن یزید، ابونضر، ابوسلمہ بن عبدالرحمن، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بیٹھ کر نماز پڑھتے تھے اور قرأت بھی بیٹھنے ہی کی حالت میں کرتے تو جب تیس یا چالیس آیات کی تعداد قرأت باقی رہ جاتی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہو جاتے اور کھڑے ہونے کی حالت میں قرأت فرماتے پھر رکوع و سجود فرماتے پھر دوسری رکعت میں بھی اسی طرح فرماتے۔
'A'isha reported: The Messenger of Allah (may peace be upon him) used to pray while sitting (when he grew old) and he recited in this position and when the recitation equal to thirty or forty verses was left, he would then stand up and recite (for this duration) in a standing position and then bowed himself and then prostrated himself and did the same in the second rak'ah.