نماز چاشت کے پڑھنے کے استحباب اور ان کی رکعتوں کی تعداد کے بیان میں
راوی: عبداللہ بن محمد بن اسماء , مہدی ابن میمون , واصل مولی ابی عیینہ , یحیی بن عقیل , یحیی بن یعمر , ابواسود , ابوذر
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَسْمَائَ الضُّبَعِيُّ حَدَّثَنَا مَهْدِيٌّ وَهُوَ ابْنُ مَيْمُونٍ حَدَّثَنَا وَاصِلٌ مَوْلَی أَبِي عُيَيْنَةَ عَنْ يَحْيَی بْنِ عُقَيْلٍ عَنْ يَحْيَی بْنِ يَعْمَرَ عَنْ أَبِي الْأَسْوَدِ الدُّؤَلِيِّ عَنْ أَبِي ذَرٍّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ يُصْبِحُ عَلَی کُلِّ سُلَامَی مِنْ أَحَدِکُمْ صَدَقَةٌ فَکُلُّ تَسْبِيحَةٍ صَدَقَةٌ وَکُلُّ تَحْمِيدَةٍ صَدَقَةٌ وَکُلُّ تَهْلِيلَةٍ صَدَقَةٌ وَکُلُّ تَکْبِيرَةٍ صَدَقَةٌ وَأَمْرٌ بِالْمَعْرُوفِ صَدَقَةٌ وَنَهْيٌ عَنْ الْمُنْکَرِ صَدَقَةٌ وَيُجْزِئُ مِنْ ذَلِکَ رَکْعَتَانِ يَرْکَعُهُمَا مِنْ الضُّحَی
عبداللہ بن محمد بن اسماء، مہدی ابن میمون، واصل مولیٰ ابی عیینہ، یحیی بن عقیل، یحیی بن یعمر، ابواسود، ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم میں جو کوئی آدمی صبح کرتا ہے تو اس کے ہر جوڑ پر صدقہ لازم ہے تُو ہر مرتبہ سُبْحَانَ اللَّهِ کہ صدقہ ہے، ہر ایک مرتبہ اَلْحَمْدُ لِلَّهِ کہنا صدقہ ہے اور ہر ایک مرتبہ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ کہنا صدقہ ہے اچھائی کا حکم کرنا صدقہ ہے اور برائی سے روکنا صدقہ ہے اور سب صدقات کا متبادل چاشت کی نماز کی دو رکعتوں کا پڑھ لینا ہے۔
Abu Dharr reported Allah's Apostle (may peace be upon him) as saying: In the morning charity is due from every bone in the body of every one of you. Every utterance of Allah's glorification is an act of charity. Every utterance of praise of Him is an act of charity, every utterance of profession of His Oneness is an act of charity, every utterance of profession of His Greatness is an act of charity, enjoining good is an act of charity, forbidding what is disreputable is an act of charity, and two rak'ahs which one prays in the forenoon will suffice.