صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام کا بیان ۔ حدیث 1661

نماز چاشت کے پڑھنے کے استحباب اور ان کی رکعتوں کی تعداد کے بیان میں

راوی: محمد بن مثنی , ابن بشار , محمد بن جعفر , شعبہ , عمرو بن مرہ , عبدالرحمن بن ابی لیلی

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَی قَالَ مَا أَخْبَرَنِي أَحَدٌ أَنَّهُ رَأَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي الضُّحَی إِلَّا أُمُّ هَانِئٍ فَإِنَّهَا حَدَّثَتْ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ بَيْتَهَا يَوْمَ فَتْحِ مَکَّةَ فَصَلَّی ثَمَانِي رَکَعَاتٍ مَا رَأَيْتُهُ صَلَّی صَلَاةً قَطُّ أَخَفَّ مِنْهَا غَيْرَ أَنَّهُ کَانَ يُتِمُّ الرُّکُوعَ وَالسُّجُودَ وَلَمْ يَذْکُرْ ابْنُ بَشَّارٍ فِي حَدِيثِهِ قَوْلَهُ قَطُّ

محمد بن مثنی، ابن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، عمرو بن مرہ، عبدالرحمن بن ابی لیلی فرماتے ہیں کہ مجھے کسی نے خبر نہیں دی کہ اس نے رسول اللہ کو چاشت کی نماز پڑھتے ہوئے دیکھا سوائے ام ہانی کے، کیونکہ وہ بیان کرتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فتح مکہ کے دن میرے گھر تشریف لائے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے آٹھ رکعات پڑھیں اور اتنی جلدی میں پڑھیں کہ میں نے پہلے کبھی اتنی جلدی پڑھتے ہوئے نہیں دیکھا سوائے اس کے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رکوع وسجود پورے پورے فرماتے تھے، اور ابن بشار نے اپنی حدیث میں (قَطُّ) کا لفظ ذکر نہیں کیا۔

Abd al-Rahman b. Abu Laila reported: No one has ever narrated to me that he saw the Apostle of Allah (may peace be upon him) observing the forenoon prayer, except Umm Hani. She, however, narrated that the Apostle of Allah (may peace be upon him) entered her house on the day of the Conquest of Mecca and prayed eight rak'ahs (adding): I never saw a shorter prayer than it except that he performed the bowing and prostration completely. But (one of the narrators) Ibn Bashshar in his narration made no mention of the word: "Never".

یہ حدیث شیئر کریں