صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام کا بیان ۔ حدیث 1636

امام کے دائیں طرف کھڑے ہونے کے استحباب کے بیان میں

راوی: ابوکریب , ابن ابی زائدہ , مسعر , ثابت بن عبید , براء

حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ مِسْعَرٍ عَنْ ثَابِتِ بْنِ عُبَيْدٍ عَنْ ابْنِ الْبَرَائِ عَنْ الْبَرَائِ قَالَ کُنَّا إِذَا صَلَّيْنَا خَلْفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحْبَبْنَا أَنْ نَکُونَ عَنْ يَمِينِهِ يُقْبِلُ عَلَيْنَا بِوَجْهِهِ قَالَ فَسَمِعْتُهُ يَقُولُ رَبِّ قِنِي عَذَابَکَ يَوْمَ تَبْعَثُ أَوْ تَجْمَعُ عِبَادَکَ

ابوکریب، ابن ابی زائدہ، مسعر، ثابت بن عبید، براء فرماتے ہیں کہ جب ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھتے تھے تو ہم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دائیں طرف کھڑے ہونے کو پسند کرتے تھے تاکہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہماری طرف رخ کر کے متوجہ ہوں، حضرت براء فرماتے ہیں کہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ( رَبِّ قِنِي عَذَابَکَ يَوْمَ تَبْعَثُ أَوْ تَجْمَعُ عِبَادَکَ) اے پروردگار مجھے اس دن کے عذاب سے بچانا جس دن تو اپنے بندوں کو جمع فرمائے گا۔

Bara' reported: When we prayed behind the Messenger of Allah (may peace be upon him) we cherished to be on his right side so that his face would turn towards us (at the end of the prayer), and he (the narrator) said: I heard him say: O my Lord! save me from Thy torment on the Day when Thou wouldst raise or gather Thy servants.

یہ حدیث شیئر کریں