صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام کا بیان ۔ حدیث 1634

نماز پڑھنے کے بعد دائیں اور بائیں طرف سے پھر نے کے جواز کے بیان میں

راوی: قتیبہ بن سعید , ابوعوانہ , سدی فرماتے ہیں کہ میں نے انس

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ السُّدِّيِّ قَالَ سَأَلْتُ أَنَسًا کَيْفَ أَنْصَرِفُ إِذَا صَلَّيْتُ عَنْ يَمِينِي أَوْ عَنْ يَسَارِي قَالَ أَمَّا أَنَا فَأَکْثَرُ مَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْصَرِفُ عَنْ يَمِينِهِ

قتیبہ بن سعید، ابوعوانہ، سدی فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا کہ جب میں نماز پڑھ لوں (تو اس کے بعد) کس طرف پھروں، دائیں طرف یا بائیں طرف؟ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو زیادہ تر دائیں طرف پھرتے دیکھا ہے۔

Suddi reported: I asked Anas how I should turn-to the right or to the left-when I say my prayers. He said: I have very often seen the Messenger of Allah (may peace be upon him) turning to the right.

یہ حدیث شیئر کریں