سفر میں دو نمازوں کے جمع کر کے پڑھنے کے جواز کے بیان میں
راوی: عمرو ناقد , شبابہ بن سوار مدائنی , لیث بن سعد , عقیل بن خالد , زہری , انس
حَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ حَدَّثَنَا شَبَابَةُ بْنُ سَوَّارٍ الْمَدَايِنِيُّ حَدَّثَنَا لَيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ عُقَيْلِ بْنِ خَالِدٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَنَسٍ قَالَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَجْمَعَ بَيْنَ الصَّلَاتَيْنِ فِي السَّفَرِ أَخَّرَ الظُّهْرَ حَتَّی يَدْخُلَ أَوَّلُ وَقْتِ الْعَصْرِ ثُمَّ يَجْمَعُ بَيْنَهُمَا
عمرو ناقد، شبابہ بن سوار مدائنی، لیث بن سعد، عقیل بن خالد، زہری، انس فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب سفر میں دو نمازوں کو جمع کرنے کا ارادہ فرماتے تو ظہر کی نماز کو مؤخر فرماتے یہاں تک کہ عصر کی نماز کے ابتدائی وقت میں داخل ہوجاتے پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان دونوں نمازوں کو اکٹھی پڑھتے۔
Anas reported: When the Apostle of Allah (may peace be upon him) intended to combine two prayers on a journey, he delayed the noon prayer till came the early time of the afternoon prayer, and then combined the two.