سفر میں دو نمازوں کے جمع کر کے پڑھنے کے جواز کے بیان میں
راوی: حرملہ بن یحیی , ابن وہب , یونس , ابن شہاب فرماتے ہیں کہ مجھے سالم بن عبداللہ
حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا ابْنَ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ أَبَاهُ قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَعْجَلَهُ السَّيْرُ فِي السَّفَرِ يُؤَخِّرُ صَلَاةَ الْمَغْرِبِ حَتَّی يَجْمَعَ بَيْنَهَا وَبَيْنَ صَلَاةِ الْعِشَائِ
حرملہ بن یحیی، ابن وہب، یونس، ابن شہاب فرماتے ہیں کہ مجھے حضرت سالم بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے خبر دی کہ ان کے باپ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو کسی سفر میں جلدی جانا ہوتا تو مغرب کی نماز کو مؤخر فرماتے یہاں تک کہ مغرب اور عشاء کی نمازوں کو جمع کر کے پڑھتے۔
Salim b. 'Abdullah reported that his father had said: I saw the Messenger of Allah (may peace be upon him) delaying the sunset prayer till he would combine it with the 'Isha' when he hastened to set out on a journey.