سفر میں سواری پر اس کا رخ جس طرف بھی ہو نفل پڑھنے کے جواز کے بیان میں
راوی: محمد بن حاتم , عفان بن مسلم , ہمام , انس بن سیرین
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ سِيرِينَ قَالَ تَلَقَّيْنَا أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ حِينَ قَدِمَ الشَّامَ فَتَلَقَّيْنَاهُ بِعَيْنِ التَّمْرِ فَرَأَيْتُهُ يُصَلِّي عَلَی حِمَارٍ وَوَجْهُهُ ذَلِکَ الْجَانِبَ وَأَوْمَأَ هَمَّامٌ عَنْ يَسَارِ الْقِبْلَةِ فَقُلْتُ لَهُ رَأَيْتُکَ تُصَلِّي لِغَيْرِ الْقِبْلَةِ قَالَ لَوْلَا أَنِّي رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَفْعَلُهُ لَمْ أَفْعَلْهُ
محمد بن حاتم، عفان بن مسلم، ہمام، انس بن سیرین فرماتے ہیں کہ ہم حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ملے جس وقت وہ شام سے آئے، ہم نے ان سے عین التمر پر ملاقات کی، میں نے انہیں دیکھا کہ وہ گدھے پر نماز پڑھ رہے ہیں اور اس کا رخ اس طرف ہے، ہمام کہتے ہیں کہ اس کا رخ قبلہ کی بائیں طرف تھا تو میں نے ان سے عرض کیا کہ میں نے آپ کو قبلہ کے علاوہ (کی طرف رخ کر کے) نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے، انہوں نے کہا اگر میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اسی طرح کرتے ہوئے دیکھا نہ ہوتا تو میں بھی اس طرح نہ کرتا۔
Anas b. Sirin reported: We met Anas b. Malik as he came to Syria at a place known as 'Ain-al-Tamar and saw him observing prayer on the back of his donkey with his face turned in that direction. (Hammam one of the narrators) pointed towards the left of Qibla, so I said to him: I find you observing prayer towards the side other than that of Qibla. Upon this he said: Had I not seen the Messenger of Allah (may peace be upon him) doing like this, I would not have done so at all.