مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام کا بیان
راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ و ابوکریب و زہیر بن حرب و اسحاق بن ابراہیم , عبداللہ بن ادریس , ابن جریج , ابن عمار , عبداللہ , یعلی بن امیہ
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو کُرَيْبٍ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ إِسْحَقُ أَخْبَرَنَا وَقَالَ الْآخَرُونَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ ابْنِ أَبِي عَمَّارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بَابَيْهِ عَنْ يَعْلَی بْنِ أُمَيَّةَ قَالَ قُلْتُ لِعُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ لَيْسَ عَلَيْکُمْ جُنَاحٌ أَنْ تَقْصُرُوا مِنْ الصَّلَاةِ إِنْ خِفْتُمْ أَنْ يَفْتِنَکُمْ الَّذِينَ کَفَرُوا فَقَدْ أَمِنَ النَّاسُ فَقَالَ عَجِبْتُ مِمَّا عَجِبْتَ مِنْهُ فَسَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِکَ فَقَالَ صَدَقَةٌ تَصَدَّقَ اللَّهُ بِهَا عَلَيْکُمْ فَاقْبَلُوا صَدَقَتَهُ
ابوبکر بن ابی شیبہ و ابوکریب و زہیر بن حرب و اسحاق بن ابراہیم، عبداللہ بن ادریس، ابن جریج، ابن عمار، عبد اللہ، یعلی بن امیہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے عرض کیا کہ ( لَيْسَ عَلَيْکُمْ جُنَاحٌ أَنْ تَقْصُرُوا مِنْ الصَّلَاةِ إِنْ خِفْتُمْ أَنْ يَفْتِنَکُمْ الَّذِينَ کَفَرُوا فَقَدْ أَمِنَ النَّاسُ) تم پر کوئی حرج نہیں کہ اگر تم نماز میں قصر کرو شرط یہ ہے کہ تمہیں کافروں سے فتنہ کا ڈر ہو اور اب تو لوگ امن میں ہیں تو حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ یہ صدقہ ہے اللہ تعالیٰ نے تم پر صدقہ کیا ہے تو تم اللہ کے صدقہ کو قبول کرو۔(یعنی قصر نماز پڑھو)
Yahya b. Umayya said: I told 'Umar b. al-Khattab that Allah had said: "You may shorten the prayer only if you fear that those who are unbelievers may afflict you" (Qur'an, iv. 101), whereas the people are now safe. He replied: I wondered about it in the same way as you wonder about it, so I asked the Messenger of Allah (may peace be upon him) about it and he said: It is an act of charity which Allah has done to you, so accept His charity.00000