صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ مساجد اور نماز پڑھنے کی جگہوں کا بیان ۔ حدیث 1288

نماز میں بھولنے اور اس کے لئے سجدہ سہو کرنے کے بیان میں

راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , زہیر بن حرب , ابن علیہ , زہیر , اسمعیل بن ابراہیم , خالد , ابی قلابہ , ابی مہلب , عمران بن حصین

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ جَمِيعًا عَنْ ابْنِ عُلَيَّةَ قَالَ زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ خَالِدٍ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَبِي الْمُهَلَّبِ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّی الْعَصْرَ فَسَلَّمَ فِي ثَلَاثِ رَکَعَاتٍ ثُمَّ دَخَلَ مَنْزِلَهُ فَقَامَ إِلَيْهِ رَجُلٌ يُقَالُ لَهُ الْخِرْبَاقُ وَکَانَ فِي يَدَيْهِ طُولٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَذَکَرَ لَهُ صَنِيعَهُ وَخَرَجَ غَضْبَانَ يَجُرُّ رِدَائَهُ حَتَّی انْتَهَی إِلَی النَّاسِ فَقَالَ أَصَدَقَ هَذَا قَالُوا نَعَمْ فَصَلَّی رَکْعَةً ثُمَّ سَلَّمَ ثُمَّ سَجَدَ سَجْدَتَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ

ابوبکر بن ابی شیبہ، زہیر بن حرب، ابن علیہ، زہیر، اسماعیل بن ابراہیم، خالد، ابی قلابہ، ابی مہلب، عمران بن حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عصر کی نماز پڑھائی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تین رکعات کے بعد سلام پھیر دیا پھر اپنے گھر تشریف لے جانے لگے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف ایک آدمی کھڑا ہوا جسے خرباق کہا جاتا ہے اور اس کے ہاتھ بھی لمبے تھے اس نے کہا اے اللہ کے رسول! پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جو کیا وہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اس نے یاد دلا دیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم غصہ میں اپنی چادر کھنچتے ہوئے نکلے اور لوگوں تک پہنچ گئے پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا یہ سچ کہتا ہے لوگوں نے کہا کہ ہاں پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک رکعت پڑھائی پھر سلام پھیرا پھر دو سجدے کئے پھر سلام پھیرا۔

'Imran b. Husain reported: The Messenger of Allah (may peace be upon him) said the afternoon prayer and gave the salutation. at the end of three rak'ahs and then went into his house. A man called al-Khirbaq, who had long hands, got up and went to him, and addressed him as Messenger of Allah and mentioned to him what he had done. He came out angrily trailing his mantle, and when he came to the people he said: Is this man telling the truth? They said: Yes. He then said one rak'ah and then gave salutation and then performed two prostrations and then gave salutation.

یہ حدیث شیئر کریں