نماز میں کلام کی حرمت اور کلام کے مباح ہونے کی تنسیخ کے بیان میں
راوی: قتیبہ بن سعید , لیث , محمد بن رمح , لیث , ابوزبیر , جابر بن عبداللہ
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّهُ قَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَنِي لِحَاجَةٍ ثُمَّ أَدْرَکْتُهُ وَهُوَ يَسِيرُ قَالَ قُتَيْبَةُ يُصَلِّي فَسَلَّمْتُ عَلَيْهِ فَأَشَارَ إِلَيَّ فَلَمَّا فَرَغَ دَعَانِي فَقَالَ إِنَّکَ سَلَّمْتَ آنِفًا وَأَنَا أُصَلِّي وَهُوَ مُوَجِّهٌ حِينَئِذٍ قِبَلَ الْمَشْرِقِ
قتیبہ بن سعید، لیث، محمد بن رمح، لیث، ابوزبیر، حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے کسی کام کے لئے بھیجا پھر میں واپس آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم چل رہے تھے راوی قتیبہ کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز پڑھ رہے تھے تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر سلام کیا آپ نے مجھے اشارہ سے جواب دیا جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز سے فارغ ہوئے تو مجھے بلایا اور پھر مجھے فرمایا کہ تو نے مجھے نماز کی حالت میں سلام کیا تھا اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا چہرہ مبارک مشرق کی طرف تھا۔
Jabir reported: The Messenger of Allah (may peace be upon him) sent me on an errand. I (having done the business assigned to me came back and) joined him as he was going (on a ride). Qutaiba said that he was saying prayer while he rode. I greeted him. He gestured to me. When he completed the prayer. he called me and said: You greeted me just now while I was engaged in prayer. (Qutaiba said): His (Prophet's face) was towards the east, as he was praying.