صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 1002

نماز فجر میں جہری قرأت اور جنات کے سامنے قرأت کے بیان میں

راوی: محمد بن مثنی , عبدالاعلی , داؤد , عامر

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی عَنْ دَاوُدَ عَنْ عَامِرٍ قَالَ سَأَلْتُ عَلْقَمَةَ هَلْ کَانَ ابْنُ مَسْعُودٍ شَهِدَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةَ الْجِنِّ قَالَ فَقَالَ عَلْقَمَةُ أَنَا سَأَلْتُ ابْنَ مَسْعُودٍ فَقُلْتُ هَلْ شَهِدَ أَحَدٌ مِنْکُمْ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةَ الْجِنِّ قَالَ لَا وَلَکِنَّا کُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ ذَاتَ لَيْلَةٍ فَفَقَدْنَاهُ فَالْتَمَسْنَاهُ فِي الْأَوْدِيَةِ وَالشِّعَابِ فَقُلْنَا اسْتُطِيرَ أَوْ اغْتِيلَ قَالَ فَبِتْنَا بِشَرِّ لَيْلَةٍ بَاتَ بِهَا قَوْمٌ فَلَمَّا أَصْبَحْنَا إِذَا هُوَ جَائٍ مِنْ قِبَلَ حِرَائٍ قَالَ فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَدْنَاکَ فَطَلَبْنَاکَ فَلَمْ نَجِدْکَ فَبِتْنَا بِشَرِّ لَيْلَةٍ بَاتَ بِهَا قَوْمٌ فَقَالَ أَتَانِي دَاعِي الْجِنِّ فَذَهَبْتُ مَعَهُ فَقَرَأْتُ عَلَيْهِمْ الْقُرْآنَ قَالَ فَانْطَلَقَ بِنَا فَأَرَانَا آثَارَهُمْ وَآثَارَ نِيرَانِهِمْ وَسَأَلُوهُ الزَّادَ فَقَالَ لَکُمْ کُلُّ عَظْمٍ ذُکِرَ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ يَقَعُ فِي أَيْدِيکُمْ أَوْفَرَ مَا يَکُونُ لَحْمًا وَکُلُّ بَعْرَةٍ عَلَفٌ لِدَوَابِّکُمْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَا تَسْتَنْجُوا بِهِمَا فَإِنَّهُمَا طَعَامُ إِخْوَانِکُمْ

محمد بن مثنی، عبدالاعلی، داؤد ، عامر سے روایت ہے کہ میں نے علقمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا کیا ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ لیلۃ الجن میں تھے تو علقمہ نے کہا میں نے ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا کیا تم میں سے کوئی لیلة الجن میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھا تو انہوں نے کہا کہ نہیں لیکن ایک رات ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھے ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو نہ پایا تو ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو پہاڑی وادیوں اور کھائیوں میں تلاش کیا ہم نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو جن لے گئے یا کسی نے دھوکہ سے شہید کر دیا بہر حال ہم نے وہ رات بد ترین رات والی قوم کی طرح گزاری جب ہم نے صبح کی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حرا کی طرف سے تشریف لائے ہم نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہم نے آپ کو گم پایا اور آپ کو تلاش کیا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو نہ ڈھونڈ سکے ہم نے رات اس طرح گزاری جیسے کوئی قوم سخت بے چینی میں رات گزارتی ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میرے پاس جنات کی طرف سے بلانے والا آیا میں اس کے ساتھ چلا گیا اور میں نے ان کے سامنے قرآن کی تلاوت کی فرمایا پھر وہ ہمیں اپنے ساتھ لے گئے اور ہمیں اپنے جنات کے نشانات اور آگ کے نشانات دکھائے جنات نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اپنے کھانے کی چیزوں کے بارے میں سوال کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان سے فرمایا ہر وہ ہڈی جس کو اللہ کے نام کے ساتھ ذبح کیا گیا ہو تمہارے ہاتھوں میں آتے ہی وہ گوشت کے ساتھ پر ہو جائے گی اور ہر مینگنی تمہارے جانوروں کی خوراک ہے پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ ہڈی اور مینگنی سے استنجا نہ کرو کیونکہ یہ دونوں تمہارے بھائیوں کا کھانا ہیں۔

Dawud reported from 'Amir who said: I asked 'Alqama if Ibn Mas'ud was present with the Messenger of Allah (may peace be upon him) on the night of the Jinn (the night when the Holy Prophet met them). He (Ibn Mas'uad) said: No, but we were in the company of the Messenger of Allah (may peace be upon him) one night and we missed him. We searched for him in the valleys and the hills and said. He has either been taken away (by jinn) or has been secretly killed. He (the narrator) said. We spent the worst night which people could ever spend. When it was dawn we saw him coming from the side of Hiri'. He (the narrator) reported. We said: Messenger of Allah, we missed you and searched for you, but we could not find you and we spent the worst night which people could ever spend. He (the Holy Prophet) said: There came to me an inviter on behalf of the Jinn and I went along with him and recited to them the Qur'an. He (the narrator) said: He then went along with us and showed us their traces and traces of their embers. They (the Jinn) asked him (the Holy Prophet) about their provision and he said: Every bone on which the name of Allah is recited is your provision. The time it will fall in your hand it would be covered with flesh, and the dung of (the camels) is fodder for your animals. The Messenger of Allah (may peace be upon him) said: Don't perform 'istinja' with these (things) for these are the food of your brothers (Jinn).

یہ حدیث شیئر کریں