صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ ادب کا بیان ۔ حدیث 992

حسن خلق اور سخاوت کا بیان اور یہ کہ بخل مکروہ ہے، حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں میں سب سے زیادہ سخی تھے اور رمضان میں معمول سے زیادہ سخی ہوجاتے، حضرت ابوذر کا بیان ہے کہ جب ان کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے مبعوث ہونے کی خبر ملی تو اپنے بھائی سے کہا کہ اس وادی میں جاؤ اور آپ کی باتیں سنو، جب وہ لوٹا تو اس نے بیان کیا کہ میں نے آپ کو اچھے اخلاق کا حکم دیتے ہوئے دیکھا

راوی: محمد بن کثیر , سفیان , ابن مکندر , جابر

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ ابْنِ الْمُنْکَدِرِ قَالَ سَمِعْتُ جَابِرًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ مَا سُئِلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ شَيْئٍ قَطُّ فَقَالَ لَا

محمد بن کثیر، سفیان، ابن مکندر، جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں وہ بیان کرتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے جب بھی کوئی چیز مانگی تو آپ نے کبھی نہیں نہ فرمایا۔

Narrated Jabir:
Never was the Prophet asked for a thing to be given for which his answer was 'no'.

یہ حدیث شیئر کریں