صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ ادب کا بیان ۔ حدیث 974

پڑوسی کے حق میں وصی کرنے والوں کا بیان اور اللہ تعالیٰ کا قول کہ اللہ کی عبادت کرو اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ بناؤ اور والدین کے ساتھ احسان کرنا مختالا فخورا تک

راوی: محمد بن منہال , یزید بن زریع , عمرو بن محمد , اپنے والد سے وہ ابن عمر

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مِنْهَالٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا زَالَ جِبْرِيلُ يُوصِينِي بِالْجَارِ حَتَّی ظَنَنْتُ أَنَّهُ سَيُوَرِّثُهُ

محمد بن منہال، یزید بن زریع، عمرو بن محمد اپنے والد سے وہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جبرائیل علیہ السلام پڑوسی کے لئے مجھے مسلسل وصیت کرتے رہے یہاں تک کہ مجھے یہ خیال ہوا کہ اس کو وارث بنادیں گے۔

Narrates Ibn Umar:
Allah' Apostle said, Gabriel kept on recommending me about treating the neighbors in a kind and polite manner, so much so that I thought that he would order (me) to make them (my) heirs."

یہ حدیث شیئر کریں