صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ لباس کا بیان ۔ حدیث 917

تصویروں پر بیٹھنے کی کراہت کا بیان

راوی: حجاج بن منہال , جویریہ , نافع , قاسم , عائشہ

حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ الْقَاسِمِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّهَا اشْتَرَتْ نُمْرُقَةً فِيهَا تَصَاوِيرُ فَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْبَابِ فَلَمْ يَدْخُلْ فَقُلْتُ أَتُوبُ إِلَی اللَّهِ مِمَّا أَذْنَبْتُ قَالَ مَا هَذِهِ النُّمْرُقَةُ قُلْتُ لِتَجْلِسَ عَلَيْهَا وَتَوَسَّدَهَا قَالَ إِنَّ أَصْحَابَ هَذِهِ الصُّوَرِ يُعَذَّبُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ يُقَالُ لَهُمْ أَحْيُوا مَا خَلَقْتُمْ وَإِنَّ الْمَلَائِکَةَ لَا تَدْخُلُ بَيْتًا فِيهِ الصُّورَةُ

حجاج بن منہال، جویریہ، نافع، قاسم، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت عائشہ نے ایک گدا خریدا جس میں تصویریں تھیں، یہ دیکھ کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم دروازے پر کھڑے ہو گئے اور اندر تشریف نہ لائے، میں نے عرض کیا کہ اللہ کی درگاہ میں اپنے قصور سے توبہ کرتی ہوں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ گدا کیسا ہے؟میں نے عرض کیا کہ آپ کے بیٹھنے اور تکیہ لگانے کے لئے ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کہ ان مورتیوں کے بنانے والے قیامت میں عذاب دیئے جائیں گے اور فرشتے اس گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں تصویریں ہوں۔

Narrated 'Aisha :
I purchased a cushion with pictures on it. The Prophet (came and) stood at the door but did not enter. I said (to him), "I repent to Allah for what (the guilt) I have done." He said, "What is this cushion?" I said, "It is for you to sit on and recline on." He said, "The makers of these pictures will be punished on the Day of Resurrection and it will be said to them, 'Make alive what you have created.' Moreover, the angels do not enter a house where there are pictures.'"

یہ حدیث شیئر کریں