صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ لباس کا بیان ۔ حدیث 827

بوریا وغیرہ پر بیٹھنے کا بیان

راوی: محمد بن ابی بکر , معتمر , عبیداللہ , سعید بن ابی سعید , ابوسلمہ بن عبدالرحمن , عائشہ

حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَکْرٍ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَحْتَجِرُ حَصِيرًا بِاللَّيْلِ فَيُصَلِّي عَلَيْهِ وَيَبْسُطُهُ بِالنَّهَارِ فَيَجْلِسُ عَلَيْهِ فَجَعَلَ النَّاسُ يَثُوبُونَ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَيُصَلُّونَ بِصَلَاتِهِ حَتَّی کَثُرُوا فَأَقْبَلَ فَقَالَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ خُذُوا مِنْ الْأَعْمَالِ مَا تُطِيقُونَ فَإِنَّ اللَّهَ لَا يَمَلُّ حَتَّی تَمَلُّوا وَإِنَّ أَحَبَّ الْأَعْمَالِ إِلَی اللَّهِ مَا دَامَ وَإِنْ قَلَّ

محمد بن ابی بکر، معتمر، عبیداللہ ، سعید بن ابی سعید، ابوسلمہ بن عبدالرحمن، حضرت عائشہ کہتی ہیں کہ رسول اللہ رات کو بورئیے کا حجرہ بنا لیتے اور نماز پڑھتے، اور دن کو اسے پھیلادیتے اور اس پر بیٹھتے لوگ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جمع ہونے لگے اور آپ کے ساتھ نماز پڑھنے لگے، یہاں تک کہ جب ان کی تعداد بڑھ گئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم متوجہ ہوئے، اور فرمایا اے لوگو! وہ اعمال اختیار کرو جن کی تمہیں طاقت ہو اس لئے کہ اللہ نہیں اکتاتا جب تک کہ تم نہ اکتاؤ، اور اللہ کے نزدیک سب سے بہتر عمل وہ ہے جو ہمیشہ کیا جائے اگرچہ کم ہو۔

Narrated 'Aisha:
The Prophet used to construct a loom with a Hasir at night m order to pray therein, and during the day he used to spread it out and sit on it. The people started coming to the Prophet at night to offer the prayer behind him When their number increased, the Prophet faced them and said. O people! Do only those good deeds which you can do, for Allah does not get tired (of giving reward) till you get tired, and the best deeds to Allah are the incessant ones though they were few

یہ حدیث شیئر کریں