سرخ چرمی قبہ کا بیان
راوی: محمد بن عرعرہ عمربن ابی زائدہ , عون بن ابی جحیفہ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَرْعَرَةَ قَالَ حَدَّثَنِي عُمَرُ بْنُ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ عَوْنِ بْنِ أَبِي جُحَيْفَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي قُبَّةٍ حَمْرَائَ مِنْ أَدَمٍ وَرَأَيْتُ بِلَالًا أَخَذَ وَضُوئَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالنَّاسُ يَبْتَدِرُونَ الْوَضُوئَ فَمَنْ أَصَابَ مِنْهُ شَيْئًا تَمَسَّحَ بِهِ وَمَنْ لَمْ يُصِبْ مِنْهُ شَيْئًا أَخَذَ مِنْ بَلَلِ يَدِ صَاحِبِهِ
محمد بن عرعرہ عمربن ابی زائدہ، عون بن ابی جحیفہ اپنے والد سے وہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اس وقت آپ سرخ چرمی قبہ میں تھے، اور میں نے بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے وضو کا پانی لیا اور دوسرے لوگ بھی پانی لینے میں سبقت کرنے کی کوشش کر رہے تھے جس کو اس میں سے کچھ مل جاتا تو اس کو اپنے منہ پر مل لیتا، اور جس کو نہ ملتا تو اپنے ساتھی کے ہاتھ کی تری سے لیتا۔
Narrated Abu Juhaifa:
I came to the Prophet while he was inside a red leather tent, and I saw Bilal taking the remaining water of the ablution of the Prophet, and the people were taking of that water and rubbing it on their faces; and whoever could not get anything of it, would share the moisture of the hand of his companion (and then rub it on his face).