صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ لباس کا بیان ۔ حدیث 787

خمیصہ (کالی کملی) کا بیان

راوی: ابونعیم , اسحاق بن سعید , سعید بن عمرو بن سعید بن عاص , ام خالد بنت خالد

حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ أَبِيهِ سَعِيدِ بْنِ فُلَانٍ هُوَ عَمْرُو بْنُ سَعِيدِ بْنِ الْعَاصِ عَنْ أُمِّ خَالِدٍ بِنْتِ خَالِدٍ أُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِثِيَابٍ فِيهَا خَمِيصَةٌ سَوْدَائُ صَغِيرَةٌ فَقَالَ مَنْ تَرَوْنَ أَنْ نَکْسُوَ هَذِهِ فَسَکَتَ الْقَوْمُ قَالَ ائْتُونِي بِأُمِّ خَالِدٍ فَأُتِيَ بِهَا تُحْمَلُ فَأَخَذَ الْخَمِيصَةَ بِيَدِهِ فَأَلْبَسَهَا وَقَالَ أَبْلِي وَأَخْلِقِي وَکَانَ فِيهَا عَلَمٌ أَخْضَرُ أَوْ أَصْفَرُ فَقَالَ يَا أُمَّ خَالِدٍ هَذَا سَنَاهْ وَسَنَاهْ بِالْحَبَشِيَّةِ

ابونعیم، اسحاق بن سعید، سعید بن عمرو بن سعید بن عاص، ام خالد بنت خالد کہتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کپڑے لائے گئے، جس میں خمیصہ بھی تھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ کسے پہناؤں، لوگ خاموش رہے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میرے پاس ام خالد کو بلاؤ، چنانچہ وہ اٹھا کر لائی گئی، آپ نے خمیصہ ہاتھ میں لے کر اس کو پہنادی اور فرمایا کہ اللہ کرے اس کپڑے کو پرانا ہونے اور پھٹنے تک استعمال کرے (پورے طور پر اس سے کام لے) اور اس میں سبز یا زرد رنگ کے نقش ونگار تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے ام خالد! ھذاہ سناہ، سناہ حبشی زبان میں حسن کو کہتے ہیں، (مطلب یہ کہ اے ام خالد! یہ کس قدر حسین معلوم ہوتی ہے) ۔

Narrated Um Khalid bint Khalid:
The Prophet was given some clothes including a black Khamisa. The Prophet said, "To whom shall we give this to wear?" The people kept silent whereupon the Prophet said, "Fetch Um Khalid for me." I (Um Khalid) was brought carried (as I was small girl at that time). The Prophet took the Khamisa in his hands and made me wear it and said, "May you live so long that your dress will wear out and you will mend it many times." On the Khamisa there were some green or pale designs (The Prophet saw these designs) and said, "O Um Khalid! This is Sanah." (Sanah in a Ethiopian word meaning beautiful).

یہ حدیث شیئر کریں