صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ لباس کا بیان ۔ حدیث 784

گھوٹ مار کر بیٹھنے کا بیان

راوی: یحیی بن بکیر , لیث , یونس , ابن شہاب , عامربن سعد , ابوسعید خدری

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يُونُسَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَامِرُ بْنُ سَعْدٍ أَنَّ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ قَالَ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ لِبْسَتَيْنِ وَعَنْ بَيْعَتَيْنِ نَهَی عَنْ الْمُلَامَسَةِ وَالْمُنَابَذَةِ فِي الْبَيْعِ وَالْمُلَامَسَةُ لَمْسُ الرَّجُلِ ثَوْبَ الْآخَرِ بِيَدِهِ بِاللَّيْلِ أَوْ بِالنَّهَارِ وَلَا يُقَلِّبُهُ إِلَّا بِذَلِکَ وَالْمُنَابَذَةُ أَنْ يَنْبِذَ الرَّجُلُ إِلَی الرَّجُلِ بِثَوْبِهِ وَيَنْبِذَ الْآخَرُ ثَوْبَهُ وَيَکُونَ ذَلِکَ بَيْعَهُمَا عَنْ غَيْرِ نَظَرٍ وَلَا تَرَاضٍ وَاللِّبْسَتَيْنِ اشْتِمَالُ الصَّمَّائِ وَالصَّمَّائُ أَنْ يَجْعَلَ ثَوْبَهُ عَلَی أَحَدِ عَاتِقَيْهِ فَيَبْدُو أَحَدُ شِقَّيْهِ لَيْسَ عَلَيْهِ ثَوْبٌ وَاللِّبْسَةُ الْأُخْرَی احْتِبَاؤُهُ بِثَوْبِهِ وَهُوَ جَالِسٌ لَيْسَ عَلَی فَرْجِهِ مِنْهُ شَيْئٌ

یحیی بن بکیر، لیث، یونس، ابن شہاب، عامربن سعد، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو قسم کے لباس سے اور دو قسم کی بیع سے منع فرمایا ہے ، بیع میں تو ملامسہ اور منابذہ سے منع فرمایا: اور ملامسہ یہ ہے کہ کوئی آدمی دوسرے آدمی کا کپڑا رات یا دن کو چھو لے اور الٹ پلٹ نہ کرے اور یہی بیع ہوجائے، اور منابذہ یہ ہے کہ ایک شخص دوسرے پر اپنا کپڑا پھینک دے اور دوسرا اس پر پھینک دے اور بغیر دیکھے ہوئے اور باہمی رضامندی کے بغیر یہ بیع ہوجائے، اور اشتمال صماؤ سے منع فرمایا اور صماؤ یہ ہے کہ اپنا کپڑا پنے ایک کندھے پر اس طرح ڈالے کہ دوسرا کھلا رہے اور اس پر کپڑا نہ ہو اور دوسرا لباس (جس سے منع فرمایا) یہ ہے کہ ایک کپڑا لپیٹ کر بیٹھا ہوا ہو اور اس کی شرمگاہ پر کوئی کپڑا نہ ہو۔

Narrated Abu Sa'id Al-Khudri
Allah's Apostle forbade two ways of wearing clothes and two kinds of dealings. (A) He forbade the dealings of the Mulamasa and the Munabadha. In the Mulamasa transaction the buyer just touches the garment he wants to buy at night or by daytime, and that touch would oblige him to buy it. In the Munabadha, one man throws his garment at another and the latter throws his at the former and the barter is complete and valid without examining the two objects or being satisfied with them (B) The two ways of wearing clothes were Ishtimal-as-Samma, i e., to cover one's shoulder with one's garment and leave the other bare: and the other way was to wrap oneself with a garment while one was sitting In such a way that nothing of that garment would cover one's private part

یہ حدیث شیئر کریں