کیا جادو کا علاج کرنا جائز ہے اور قتادہ نے کہا کہ میں نے سعید بن مسیب سے پوچھا کہ ایک آدمی پر جادو کردیا گیا ہے یا وہ اپنی بیوی کے پاس جانے سے روک دیا گیا ہے تو کیا اس سے (جادو کا اثر) دور کرنا جائز ہے ؟ تو انہوں نے کہا اس میں کوئی حرج نہیں اس لئے کہ اس سے ان کا مقصد اصلاح ہے اور جو چیز مقید ہو اس کی ممانعت نہیں
راوی: عبداللہ بن محمد , ابن عیینہ
حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عُيَيْنَةَ يَقُولُ أَوَّلُ مَنْ حَدَّثَنَا بِهِ ابْنُ جُرَيْجٍ يَقُولُ حَدَّثَنِي آلُ عُرْوَةَ عَنْ عُرْوَةَ فَسَأَلْتُ هِشَامًا عَنْهُ فَحَدَّثَنَا عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُحِرَ حَتَّی کَانَ يَرَی أَنَّهُ يَأْتِي النِّسَائَ وَلَا يَأْتِيهِنَّ قَالَ سُفْيَانُ وَهَذَا أَشَدُّ مَا يَکُونُ مِنْ السِّحْرِ إِذَا کَانَ کَذَا فَقَالَ يَا عَائِشَةُ أَعَلِمْتِ أَنَّ اللَّهَ قَدْ أَفْتَانِي فِيمَا اسْتَفْتَيْتُهُ فِيهِ أَتَانِي رَجُلَانِ فَقَعَدَ أَحَدُهُمَا عِنْدَ رَأْسِي وَالْآخَرُ عِنْدَ رِجْلَيَّ فَقَالَ الَّذِي عِنْدَ رَأْسِي لِلْآخَرِ مَا بَالُ الرَّجُلِ قَالَ مَطْبُوبٌ قَالَ وَمَنْ طَبَّهُ قَالَ لَبِيدُ بْنُ أَعْصَمَ رَجُلٌ مِنْ بَنِي زُرَيْقٍ حَلِيفٌ لِيَهُودَ کَانَ مُنَافِقًا قَالَ وَفِيمَ قَالَ فِي مُشْطٍ وَمُشَاقَةٍ قَالَ وَأَيْنَ قَالَ فِي جُفِّ طَلْعَةٍ ذَکَرٍ تَحْتَ رَاعُوفَةٍ فِي بِئْرِ ذَرْوَانَ قَالَتْ فَأَتَی النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْبِئْرَ حَتَّی اسْتَخْرَجَهُ فَقَالَ هَذِهِ الْبِئْرُ الَّتِي أُرِيتُهَا وَکَأَنَّ مَائَهَا نُقَاعَةُ الْحِنَّائِ وَکَأَنَّ نَخْلَهَا رُئُوسُ الشَّيَاطِينِ قَالَ فَاسْتُخْرِجَ قَالَتْ فَقُلْتُ أَفَلَا أَيْ تَنَشَّرْتَ فَقَالَ أَمَّا اللَّهُ فَقَدْ شَفَانِي وَأَکْرَهُ أَنْ أُثِيرَ عَلَی أَحَدٍ مِنْ النَّاسِ شَرًّا
عبداللہ بن محمدابن عیینہ بیان کرتے ہیں کہ اس حدیث کو سب سے پہلے مجھ سے ابن جریر نے بیان کیا، وہ کہتے تھے کہ مجھ سے آل عروہ نے بواسطہ عروہ بیان کیا تو میں نے ہشام سے اس کے متعلق دریافت کیا، انہوں نے محمد سے اپنے والد کے واسطہ سے انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر جادو کیا گیا تھا جس کے اثر سے آپ کا یہ حال تھا کہ اپنی بیویوں کے پاس جاتے بھی نہ تھے لیکن یہ خیال ہوتا تھا کہ ان کے پاس ہو آیا ہوں، سفیان نے کہا کہ جب یہ صورت حال ہو تو جادو کا سخت اثر ہے، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا عائشہ! کیا تمہیں معلوم ہے کہ اللہ نے مجھے خبر دیدی جو میں معلوم کرنا چاہتا تھا، میرے پاس دو آدمی آئے ان میں سے ایک میرے سر کے پاس بیٹھ گیا اور دوسرا میرے پاؤں کے پاس بیٹھا، جو سر کے پاس تھا اس نے دوسرے سے کہا کہ اس آدمی کو کیا ہوگیا ہے دوسرے نے کہا اس پر جادو کردیا گیا ہے، پہلے نے پوچھا کس نے جادو کیا ہے، دوسرے نے کہا لبید بن اعصم نے جو بنی زریق کا ایک آدمی ہے، یہود کا حلیف اور منافق تھا، پہلے نے پوچھا کس پر (جادو کیا گیا ہے) دوسرے نے جواب دیا کنگھی اور اس بال پر جو کنگھی سے جھڑتے ہیں، پہلے نے پوچھا کہاں ہے، جواب دیا کہ ذروان کے کنویں میں نر کھجور کی جھلی میں پتھر کے نیچے ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کنویں کے پاس تشریف لائے تاکہ اس کنگھی وغیرہ کو نکالیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہی کنواں ہے اور کھجور کا درخت شیطان کے سروں کی طرح معلوم ہوتا ہے، راوی کا بیان ہے کہ وہ چیزیں نکلوالیں (اور دفن کرا دیں) حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا بیان ہے کہ میں نے عرض کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا اعلان کیوں نہیں کردیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا واللہ مجھے شفاء ہوگئی اور مجھے ناپسند ہے کہ میں کسی کی برائی کو مشہور کروں۔
Narrated Aisha:
Magic was worked on Allah's Apostle so that he used to think that he had sexual relations with his wives while he actually had not (Sufyan said: That is the hardest kind of magic as it has such an effect). Then one day he said, "O 'Aisha do you know that Allah has instructed me concerning the matter I asked Him about? Two men came to me and one of them sat near my head and the other sat near my feet. The one near my head asked the other. What is wrong with this man?' The latter replied the is under the effect of magic The first one asked, Who has worked magic on him?' The other replied Labid bin Al-A'sam, a man from Bani Zuraiq who was an ally of the Jews and was a hypocrite.' The first one asked, What material did he use)?' The other replied, 'A comb and the hair stuck to it.' The first one asked, 'Where (is that)?' The other replied. 'In a skin of pollen of a male date palm tree kept under a stone in the well of Dharwan' '' So the Prophet went to that well and took out those things and said "That was the well which was shown to me (in a dream) Its water looked like the infusion of Henna leaves and its date-palm trees looked like the heads of devils." The Prophet added, "Then that thing was taken out' I said (to the Prophet ) "Why do you not treat yourself with Nashra?" He said, "Allah has cured me; I dislike to let evil spread among my people."