نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے منتر پڑھنے کا بیان
راوی: عمرو بن علی , یحیی , سفیان , سلیمان , مسلم , مسروق , عائشہ
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا يَحْيَی حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ عَنْ مُسْلِمٍ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يُعَوِّذُ بَعْضَ أَهْلِهِ يَمْسَحُ بِيَدِهِ الْيُمْنَی وَيَقُولُ اللَّهُمَّ رَبَّ النَّاسِ أَذْهِبْ الْبَاسَ اشْفِهِ وَأَنْتَ الشَّافِي لَا شِفَائَ إِلَّا شِفَاؤُکَ شِفَائً لَا يُغَادِرُ سَقَمًا قَالَ سُفْيَانُ حَدَّثْتُ بِهِ مَنْصُورًا فَحَدَّثَنِي عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ نَحْوَهُ
عمرو بن علی، یحیی ، سفیان، سلیمان، مسلم، مسروق، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم تعوذ پڑھ کر اپنی بعض بیویوں کے تکلیف کے مقام پر اپنا دایاں ہاتھ پھیرتے اور فرماتے اے اللہ! لوگوں کے پروردگار! تکلیف دور کر، اس کو شفا دے اور تو شفا دینے والا ہے، شفاتیری ہی ہے ایسی شفا جو بیماری کو نہ چھوڑے، سفیان نے بیان کیا کہ میں نے یہ روایت منصور سے بیان کی تو انہوں نے مجھ سے بواسطہ ابراہیم، مسروق، عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا اسی طرح روایت کیا۔
Narrated 'Aisha:
The Prophet used to treat some of his wives by passing his right hand over the place of ailment and used to say, "O Allah, the Lord of the people! Remove the trouble and heal the patient, for You are the Healer. No healing is of any avail but Yours; healing that will leave behind no ailment."