صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ طب کا بیان ۔ حدیث 692

خون روکنے کے لئے چٹائی جلانے کا بیان

راوی: سعید بن عفیر , یعقوب بن عبدالرحمن قاری , ابوحازم , سہل بن سعد ساعدی

حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْقَارِيُّ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ قَالَ لَمَّا کُسِرَتْ عَلَی رَأْسِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْبَيْضَةُ وَأُدْمِيَ وَجْهُهُ وَکُسِرَتْ رَبَاعِيَتُهُ وَکَانَ عَلِيٌّ يَخْتَلِفُ بِالْمَائِ فِي الْمِجَنِّ وَجَائَتْ فَاطِمَةُ تَغْسِلُ عَنْ وَجْهِهِ الدَّمَ فَلَمَّا رَأَتْ فَاطِمَةُ عَلَيْهَا السَّلَام الدَّمَ يَزِيدُ عَلَی الْمَائِ کَثْرَةً عَمَدَتْ إِلَی حَصِيرٍ فَأَحْرَقَتْهَا وَأَلْصَقَتْهَا عَلَی جُرْحِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَقَأَ الدَّمُ

سعید بن عفیر، یعقوب بن عبدالرحمن قاری، ابوحازم ، سہل بن سعد ساعدی کہتے ہیں کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر پر خود ٹوٹ گیا اور آپ کا چہرہ خون آلود ہوگیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے رباعی دانت ٹوٹ گئے اور حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ ایک ڈھال سے برابر پانی دے رہے تھے اور حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے جب دیکھا کہ پانی خون سے زیادہ ہورہا ہے، تو انہوں نے ایک چٹائی کو جلایا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے زخموں پر لگا دیا (جس سے) خون کا نکلنا موقوف ہوگیا۔

Narrated Sahl bin Saud As-Sa'idi:
When the helmet broke on the head of the Prophet and his face became covered with blood and his incisor tooth broke (i.e. during the battle of Uhud), 'Ali used to bring water in his shield while Fatima was washing the blood off his face. When Fatima saw that the bleeding increased because of the water, she took a mat (of palm leaves), burnt it, and stuck it (the burnt ashes) on the wound of Allah's Apostle, whereupon the bleeding stopped.

یہ حدیث شیئر کریں