صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ طب کا بیان ۔ حدیث 690

ذات الجنب (پسلی کی بیماری) کا بیان

راوی: محمد , عتاب بن بشیر , اسحاق , زہری , عبیداللہ بن عبداللہ , ام قیس بنت محصن

حَدَّثَنِي مُحَمَّدٌ أَخْبَرَنَا عَتَّابُ بْنُ بَشِيرٍ عَنْ إِسْحَاقَ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ أُمَّ قَيْسٍ بِنْتَ مِحْصَنٍ وَکَانَتْ مِنْ الْمُهَاجِرَاتِ الْأُوَلِ اللَّاتِي بَايَعْنَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهِيَ أُخْتُ عُکَاشَةَ بْنِ مِحْصَنٍ أَخْبَرَتْهُ أَنَّهَا أَتَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِابْنٍ لَهَا قَدْ عَلَّقَتْ عَلَيْهِ مِنْ الْعُذْرَةِ فَقَالَ اتَّقُوا اللَّهَ عَلَی مَا تَدْغَرُونَ أَوْلَادَکُمْ بِهَذِهِ الْأَعْلَاقِ عَلَيْکُمْ بِهَذَا الْعُودِ الْهِنْدِيِّ فَإِنَّ فِيهِ سَبْعَةَ أَشْفِيَةٍ مِنْهَا ذَاتُ الْجَنْبِ يُرِيدُ الْکُسْتَ يَعْنِي الْقُسْطَ قَالَ وَهِيَ لُغَةٌ

محمد، عتاب بن بشیر، اسحاق، زہری، عبیداللہ بن عبداللہ ، ام قیس بنت محصن جو اولین مہاجر عورتوں میں سے تھیں، انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت بھی کی تھی، اور عکاشہ بن محصن کی بہن تھیں روایت کرتی ہیں کہ وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں اپنے بیٹے کو لے کر حاضر ہوئیں، جس کا عذرہ کی وجہ سے تالو دبایا گیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ سے ڈرو، کیوں تم لوگ اپنے بچوں کا تالو دبا کر ان کو تکلیف پہنچاتی ہو، اس عود ہندی کو استعمال کرو اس لئے کہ اس میں سات قسم کے امراض کا علاج ہے، ان میں سے ایک ذات الجنب بھی ہے، اور عود ہندی سے مراد کست تھی، اور کہا کہ یہ بھی ایک لغت ہے۔

Narrated Um Oais:
that she took to Allah's Apostle one of her sons whose palate and tonsils she had pressed to treat a throat trouble. The Prophet said, "Be afraid of Allah! Why do you pain your children by having their tonsils pressed like that? Use the Ud Al-Hindi (a certain Indian incense) for it cures seven diseases, one of which is pleurisy."

یہ حدیث شیئر کریں