صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ طب کا بیان ۔ حدیث 684

منہ میں ایک طرف دوا رکھنے کا بیان

راوی: علی بن عبداللہ , یحیی بن سعید , سفیان , موسیٰ بن ابی عائشہ , عبیداللہ بن عبداللہ بن عباس , عائشہ م

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ حَدَّثَنِي مُوسَی بْنُ أَبِي عَائِشَةَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ وَعَائِشَةَ أَنَّ أَبَا بَکْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَبَّلَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مَيِّتٌ قَالَ وَقَالَتْ عَائِشَةُ لَدَدْنَاهُ فِي مَرَضِهِ فَجَعَلَ يُشِيرُ إِلَيْنَا أَنْ لَا تَلُدُّونِي فَقُلْنَا کَرَاهِيَةُ الْمَرِيضِ لِلدَّوَائِ فَلَمَّا أَفَاقَ قَالَ أَلَمْ أَنْهَکُمْ أَنْ تَلُدُّونِي قُلْنَا کَرَاهِيَةَ الْمَرِيضِ لِلدَّوَائِ فَقَالَ لَا يَبْقَی فِي الْبَيْتِ أَحَدٌ إِلَّا لُدَّ وَأَنَا أَنْظُرُ إِلَّا الْعَبَّاسَ فَإِنَّهُ لَمْ يَشْهَدْکُمْ

علی بن عبداللہ ، یحیی بن سعید، سفیان، موسیٰ بن ابی عائشہ، عبیداللہ بن عبداللہ بن عباس اور عائشہ رضی اللہ عنہم کہتے ہیں کہ ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا بوسہ لیا، جب کہ آپ وفات پاچکے تھے، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا بیان ہے کہ ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیماری میں آپ کے منہ میں دوا ڈالی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم اشارہ سے ہم لوگوں کو فرمانے لگے کہ میرے منہ میں دوا نہ ڈالو، ہم نے کہا کہ مریض دوا کو برا سمجھتا ہی ہے ( چنانچہ دوا ڈال دی) جب افاقہ ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا میں نے تمہیں منہ میں دواڈالنے سے منع نہیں کیا تھا، ہم نے عرض کیا ہم تو معمولی مریض جیسی کراہت سمجھتے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ گھر میں کوئی شخص میرے سامنے دوائی پلائے جانے سے نہ بچ سکے گا، سوائے ابن عباس کے کہ وہ اس میں شریک نہ تھے۔

Narrated Ibn 'Abbas and 'Aisha:
Abu Bakr kissed (the forehead of) the Prophet when he was dead. 'Aisha added: We put medicine in one side of his mouth but he started waving us not to insert the medicine into his mouth. We said, "He dislikes the medicine as a patient usually does." But when he came to his senses he said, "Did I not forbid you to put medicine (by force) in the side of my mouth?" We said, "We thought it was just because a patient usually dislikes medicine." He said, "None of those who are in the house but will be forced to take medicine in the side of his mouth while I am watching, except Al-'Abbas, for he had not witnessed your deed."

یہ حدیث شیئر کریں