صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ طب کا بیان ۔ حدیث 677

آدھے سر یا پورے سر کے درد میں پچھنے لگوانے کا بیان

راوی: اسماعیل بن ابان , ابن غسیل , عاصم بن عمر , جابر بن عبد اللہ

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبَانَ حَدَّثَنَا ابْنُ الْغَسِيلِ قَالَ حَدَّثَنِي عَاصِمُ بْنُ عُمَرَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنْ کَانَ فِي شَيْئٍ مِنْ أَدْوِيَتِکُمْ خَيْرٌ فَفِي شَرْبَةِ عَسَلٍ أَوْ شَرْطَةِ مِحْجَمٍ أَوْ لَذْعَةٍ مِنْ نَارٍ وَمَا أُحِبُّ أَنْ أَکْتَوِيَ

اسماعیل بن ابان، ابن غسیل، عاصم بن عمر، جابر بن عبداللہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ اگر تمہاری دواؤوں میں سے کسی میں بھلائی ہے، تو شہد پینے میں یا پچھنے لگوانے میں یا آگ سے داغنے میں ہے اور میں داغ لگوانے کو پسند نہیں کرتا۔

Narrated Jabir bin 'Abdullah:
I heard the Prophet saying, "If there is any good in your medicines, then it is in a gulp of honey, a cupping operation, or branding (cauterization), but I do not like to be (cauterized) branded.

یہ حدیث شیئر کریں