صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ بیماریوں کا بیان ۔ حدیث 650

مریض کاموت کی آرزو کرنا

راوی: آدم , شعبہ , اسماعیل بن ابی خالد , قیس بن ابی حازم

حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ قَالَ دَخَلْنَا عَلَی خَبَّابٍ نَعُودُهُ وَقَدْ اکْتَوَی سَبْعَ کَيَّاتٍ فَقَالَ إِنَّ أَصْحَابَنَا الَّذِينَ سَلَفُوا مَضَوْا وَلَمْ تَنْقُصْهُمْ الدُّنْيَا وَإِنَّا أَصَبْنَا مَا لَا نَجِدُ لَهُ مَوْضِعًا إِلَّا التُّرَابَ وَلَوْلَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَانَا أَنْ نَدْعُوَ بِالْمَوْتِ لَدَعَوْتُ بِهِ ثُمَّ أَتَيْنَاهُ مَرَّةً أُخْرَی وَهُوَ يَبْنِي حَائِطًا لَهُ فَقَالَ إِنَّ الْمُسْلِمَ لَيُؤْجَرُ فِي کُلِّ شَيْئٍ يُنْفِقُهُ إِلَّا فِي شَيْئٍ يَجْعَلُهُ فِي هَذَا التُّرَابِ

آدم، شعبہ، اسماعیل بن ابی خالد، قیس بن ابی حازم کہتے ہیں کہ ہم خباب کی عیادت کو گئے، انہوں نے اپنے بدن پر سات جگہ داغ لگوائے تھے، انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھی گذر گئے، دنیا نے ان کے عمل میں کوئی کمی نہیں کی اور میرے پاس اتنا مال ہے کہ اس کو رکھنے کے لئے مٹی کے سوا کوئی اور جگہ نہیں پاتا اور اگر نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں موت کی تمنا کرنے سے منع نہ فرماتے تو میں اس کی دعا کرتا، پھر میں ان کے پاس دوسری بار آیا، لیکن اس حال میں کہ اپنے باغ کی دیوار بنا رہے تھے، تو انہوں نے کہا کہ مسلمان کو ہر اس چیز میں اجر ملتا ہے جس کو وہ خرچ کرے، سوائے اس چیز کے جس کو اس مٹی میں ڈال دے۔

Narrated Qais bin Abi Hazim:
We went to pay a visit to Khabbab (who was sick) and he had been branded (cauterized) at seven places in his body. He said, "Our companions who died (during the lifetime of the Prophet) left (this world) without having their rewards reduced through enjoying the pleasures of this life, but we have got (so much) wealth that we find no way to spend It except on the construction of buildings Had the Prophet not forbidden us to wish for death, I would have wished for it.' We visited him for the second time while he was building a wall. He said, A Muslim is rewarded (in the Hereafter) for whatever he spends except for something that he spends on building."

یہ حدیث شیئر کریں