صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ کھانے کا بیان ۔ حدیث 418

اگر کوئی شخص اپنے دوست کے پاس کوئی چیز لائے یا اس کو دسترخوان پر دے تو اس کے متعلق ابن مبارک نے کہا کہ ایک ہی دسترخوان پر ایک دوسرے کو دینے میں کوئی مضائقہ نہیں، لیکن ایک دسترخوان سے دوسرے دسترخوان پر نہ دے

راوی: اسماعیل , مالک , اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحہ , انس بن مالک

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ يَقُولُ إِنَّ خَيَّاطًا دَعَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِطَعَامٍ صَنَعَهُ قَالَ أَنَسٌ فَذَهَبْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی ذَلِکَ الطَّعَامِ فَقَرَّبَ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خُبْزًا مِنْ شَعِيرٍ وَمَرَقًا فِيهِ دُبَّائٌ وَقَدِيدٌ قَالَ أَنَسٌ فَرَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَتَبَّعُ الدُّبَّائَ مِنْ حَوْلِ الصَّحْفَةِ فَلَمْ أَزَلْ أُحِبُّ الدُّبَّائَ مِنْ يَوْمِئِذٍ وَقَالَ ثُمَامَةُ عَنْ أَنَسٍ فَجَعَلْتُ أَجْمَعُ الدُّبَّائَ بَيْنَ يَدَيْهِ

اسماعیل، مالک، اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحہ، انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ ایک درزی نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو کھانے کی دعوت دی، جو اس نے آپ کے لئے پکایا تھا، انس کا بیان ہے کہ میں بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ اس دعوت میں گیا، اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے جو کی روٹی اور شوربہ پیش کیا، جس میں کدو اور سوکھا ہوا گوشت تھا، حضرت انس کا بیان ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو پیالہ کے چاروں طرف سے کدو تلاش کرکے نکالتے ہوئے دیکھا، اسی دن سے میں بھی کدو کو پسند کرنے لگا اور ثمامہ نے انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے (اتنے اضافے کے ساتھ) بیان کیا کہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے کدو جمع کرتا جاتا تھا۔

Narrated Anas bin Malik:
A tailor invited Allah's Apostle to a meal which he had prepared. I went with Allah's Apostle to that meal, and the tailor served the Prophet with barley bread and soup of gourd and cured meat. I saw Allah's Apostle picking the pieces of gourd from around the dish, and since then I have kept on liking gourd.

یہ حدیث شیئر کریں