سورت کہف کی فضیلت کا بیان
راوی: عمرو بن خالد , زہیر , ابواسحاق , براء
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ عَنْ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ کَانَ رَجُلٌ يَقْرَأُ سُورَةَ الْکَهْفِ وَإِلَی جَانِبِهِ حِصَانٌ مَرْبُوطٌ بِشَطَنَيْنِ فَتَغَشَّتْهُ سَحَابَةٌ فَجَعَلَتْ تَدْنُو وَتَدْنُو وَجَعَلَ فَرَسُهُ يَنْفِرُ فَلَمَّا أَصْبَحَ أَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرَ ذَلِکَ لَهُ فَقَالَ تِلْکَ السَّکِينَةُ تَنَزَّلَتْ بِالْقُرْآنِ
عمرو بن خالد، زہیر، ابواسحاق، براء رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ ایک شخص سورت کہف پڑھ رہا تھا اور اس کے ایک طرف ایک گھوڑا رسیوں سے بندھا ہوا تھا، اس شخص پر بادل چھا گیا اور اس کے قریب آنے لگا تو (گھوڑا بدکنے لگا) صبح کو جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ واقعہ بیان کیا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وہ سکینہ تھا جو قرآن کے باعث اترا تھا (سکینہ بمعنی سکون وطمانیت) ۔
Narrated Al-Bara':
A man was reciting Surat Al-Kahf and his horse was tied with two ropes beside him. A cloud came down and spread over that man, and it kept on coming closer and closer to him till his horse started jumping (as if afraid of something). When it was morning, the man came to the Prophet, and told him of that experience. The Prophet said, "That was As-Sakina (tranquility) which descended because of (the recitation of) the Qur'an."