ثرید کا بیان
راوی: عبداللہ بن منیر , ابوحاتم , اشہل بن حاتم , ابن عون , ثمامہ بن انس , انس
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُنِيرٍ سَمِعَ أَبَا حَاتِمٍ الْأَشْهَلَ بْنَ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ ثُمَامَةَ بْنِ أَنَسٍ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ دَخَلْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی غُلَامٍ لَهُ خَيَّاطٍ فَقَدَّمَ إِلَيْهِ قَصْعَةً فِيهَا ثَرِيدٌ قَالَ وَأَقْبَلَ عَلَی عَمَلِهِ قَالَ فَجَعَلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَتَبَّعُ الدُّبَّائَ قَالَ فَجَعَلْتُ أَتَتَبَّعُهُ فَأَضَعُهُ بَيْنَ يَدَيْهِ قَالَ فَمَا زِلْتُ بَعْدُ أُحِبُّ الدُّبَّائَ
عبداللہ بن منیر، ابوحاتم، اشہل بن حاتم، ابن عون، ثمامہ بن انس، انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ آپ کے ایک غلام کے پاس پہنچا جو درزی تھا، اس نے آپ کے سامنے ایک پیالہ پیش کیا جس میں ثرید تھی پھر اپنے کام میں لگ گیا، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا بیان ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کدو ڈھونڈ ڈھونڈ کر نکالتے تھے میں بھی کدو ڈھونڈ کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے رکھنے لگا اور اس کے بعد سے میں بھی کدو پسند کرنے لگا۔
Narrated Anas:
I went along with the Prophet to the house of a young tailor of his. The tailor presented a dish of Tharid to the Prophet and resumed his work. The Prophet started picking the pieces of gourd and I too, started picking them and putting it before him. Since then I have always loved (to eat) gourd.