صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ خرچ کرنے کا بیان ۔ حدیث 349

آیت وعلی الوارث مثل ذلک کی تفسیر اور کیا عورت پر کوئی چیز ہے اور اللہ تعالیٰ کے اس قول وضرب اللہ مثلارجلین احدہما ابکم ۔۔۔ صراط مستقیم کی تفسیر

راوی: موسی بن اسماعیل , وہیب , ہشام , عروہ , زینب بنت ابی سلمہ , ام سلمہ

حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ أَخْبَرَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلْ لِي مِنْ أَجْرٍ فِي بَنِي أَبِي سَلَمَةَ أَنْ أُنْفِقَ عَلَيْهِمْ وَلَسْتُ بِتَارِکَتِهِمْ هَکَذَا وَهَکَذَا إِنَّمَا هُمْ بَنِيَّ قَالَ نَعَمْ لَکِ أَجْرُ مَا أَنْفَقْتِ عَلَيْهِمْ

موسی بن اسماعیل، وہیب، ہشام، عروہ، زینب بنت ابی سلمہ، ام سلمہ کہتی ہیں کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ کیا ابوسلمہ کے بچوں کو خرچ دینے میں مجھے ثواب ملے گا میں انہیں اس حالت میں اور اس طرح (فقر کی حالت میں) چھوڑ نہیں سکتی وہ بھی میرے ہی بچے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہاں تجھے ثواب ملے گا جو تو ان کی ذات پر خرچ کرے گی۔

Narrated Um Salama:
I said, "O Allah's Apostle! Shall I get a reward (in the Hereafter) if I spend on the children of Abu Salama and do not leave them like this and like this (i.e., poor) but treat them like my children?" The Prophet said, "Yes, you will be rewarded for that which you will spend on them."

یہ حدیث شیئر کریں