صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ طلاق کا بیان ۔ حدیث 328

اس عورت کے مہر کا بیان، جس سے صحبت کی جاچکی ہے اور دخول کب متحقق ہوتا ہے یا دخول یا مسیس سے پہلے اس کو طلاق دے تو کیا حکم ہے؟

راوی: عمروبن زرارہ , اسماعیل , ایوب , سعید بن جبیر کہتے ہیں کہ میں نے ابن عمر

حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ زُرَارَةَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ قُلْتُ لِابْنِ عُمَرَ رَجُلٌ قَذَفَ امْرَأَتَهُ فَقَالَ فَرَّقَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ أَخَوَيْ بَنِي الْعَجْلَانِ وَقَالَ اللَّهُ يَعْلَمُ أَنَّ أَحَدَکُمَا کَاذِبٌ فَهَلْ مِنْکُمَا تَائِبٌ فَأَبَيَا فَقَالَ اللَّهُ يَعْلَمُ أَنَّ أَحَدَکُمَا کَاذِبٌ فَهَلْ مِنْکُمَا تَائِبٌ فَأَبَيَا فَفَرَّقَ بَيْنَهُمَا قَالَ أَيُّوبُ فَقَالَ لِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ فِي الْحَدِيثِ شَيْئٌ لَا أَرَاکَ تُحَدِّثُهُ قَالَ قَالَ الرَّجُلُ مَالِي قَالَ لَا مَالَ لَکَ إِنْ کُنْتَ صَادِقًا فَقَدْ دَخَلْتَ بِهَا وَإِنْ کُنْتَ کَاذِبًا فَهُوَ أَبْعَدُ مِنْکَ

عمروبن زرارہ، اسماعیل، ایوب، سعید بن جبیر کہتے ہیں کہ میں نے ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا کہ اگر کوئی شخص اپنی بیوی پر تہمت لگائے تو انہوں نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بنی عجلان کے ایک مردو عورت کے مابین تفریق کرادی اور فرمایا کہ اللہ جانتا ہے کہ تم میں سے ایک ضرور جھوٹا ہے لہذا تم میں سے کون توبہ کرتا ہے، ان دونوں نے انکار کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان دونوں کے درمیان تفریق کردای، ایوب کا بیان ہے کہ مجھ سے عمرو بن دینار نے اس حدیث میں بعض باتیں ایسی بیان کیں جنہیں تم کو بیان کرتے میں نے نہیں دیکھتا، انہوں نے بیان کیا کہ اس مرد نے پوچھا کہ میرا مال؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تجھے مال نہیں ملے گا اگر تو سچاہے تو اس سے صحبت کر چکا ہے اور اگر جھوٹا ہے تو تجھے اور بھی اس کا حق نہیں۔

Narrated Said bin Jubair:
I said to Ibn 'Umar, "If a man accuses his wife of illegal sexual intercourse (what is the judgment)?" He said, "Allah's Prophet separated the couple of Bani 'Ajlan (when the husband accused his wife for an illegal sexual intercourse). The Prophet said, 'Allah knows that one of you two IS a liar; so will one of you repent?' But they refused. He then again said, 'Allah knows that one of you two is a liar; so will one of you repent?' But they refused, whereupon he separated them by divorce." Aiyub (a sub-narrator) said: 'Amr bin Dinar said to me, "In the narration there is something which I do not see you mentioning, i.e. the husband said, "What about my money (Mahr)?' The Prophet said, "You are not entitled to take back money, for if you told the truth you have already entered upon her (and consummated your marriage with her) and if you are a liar then you are less entitled to take it back.

یہ حدیث شیئر کریں