صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ طلاق کا بیان ۔ حدیث 321

حیض سے پاک ہونے کے وقت سوگ والی عورت کا قسط استعمال کرنا

راوی: عبداللہ بن عبد الوہاب , حماد بن زید , ایوب , حفصہ , ام عطیہ

حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْوَهَّابِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ حَفْصَةَ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ قَالَتْ کُنَّا نُنْهَی أَنْ نُحِدَّ عَلَی مَيِّتٍ فَوْقَ ثَلَاثٍ إِلَّا عَلَی زَوْجٍ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا وَلَا نَکْتَحِلَ وَلَا نَطَّيَّبَ وَلَا نَلْبَسَ ثَوْبًا مَصْبُوغًا إِلَّا ثَوْبَ عَصْبٍ وَقَدْ رُخِّصَ لَنَا عِنْدَ الطُّهْرِ إِذَا اغْتَسَلَتْ إِحْدَانَا مِنْ مَحِيضِهَا فِي نُبْذَةٍ مِنْ کُسْتِ أَظْفَارٍ وَکُنَّا نُنْهَی عَنْ اتِّبَاعِ الْجَنَائِزِ قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ الْقُسْطُ وَالْکُسْتُ مِثْلُ الْکَافُورِ وَالْقَافُورِ

عبداللہ بن عبد الوہاب، حماد بن زید، ایوب، حفصہ، ام عطیہ سے روایت کرتی ہیں کہتی ہیں کہ ہم لوگوں کو کسی میت پر تین دن سے زیادہ سوگ کرنے سے منع کیا جاتا تھا مگر شوہر پر چار ماہ دس دن تک اور ہم لوگ نہ سرمہ لگاتے تھے اور نہ خوشبو ملتے تھے اور نہ رنگا ہوا کپڑا پہنتے تھے، مگر وہ کپڑا جو بننے سے پہلے ہی رنگا گیا ہو اور جب ہم لوگوں میں سے کوئی حیض سے پاک ہوتی اور غسل کرتی تو تھوڑے سے قسط اظفار کے استعمال کی اجازت دی جاتی اور ہم لوگوں کو جنازے کے پیچھے چلنے سے منع کیا جاتا ہے۔

Narrated Um 'Atiyya:
We were forbidden to mourn for more than three days for a dead person, except for a husband, for whom a wife should mourn for four months and ten days (while in the mourning period) we were not allowed to put kohl in our eyes, nor perfume our-selves, nor wear dyed clothes, except a garment of 'Asb (special clothes made in Yemen). But it was permissible for us that when one of us became clean from her menses and took a bath, she could use a piece of a certain kind of incense. And it was forbidden for us to follow funeral processions.

یہ حدیث شیئر کریں