فاطمہ بنت قیس کا واقعہ اور اللہ تعالیٰ کا قول کہ اللہ سے ڈرو جو تمہارا پروردگار ہے عورتوں کو ان کے گھروں سے نہ نکالو اور نہ وہ نکلیں مگر یہ کہ کھلم کھلا بے حیائی کا کام کریں اور یہ اللہ تعالیٰ کی حدود ہیں اور جو شخص اللہ کی حدود سے آگے بڑھے تو اس نے اپنے آپ پر ظلم کیا، تو نہیں جانتا کہ شاید اللہ تعالیٰ اس کے بعد کوئی نئی صورت نکالے تو انہیں رہنے کے لئے اپنی وسعت کے مطابق جگہ دو، جس طرح تم رہتے ہو اور انہیں تکلیف نہ پہنچاؤ تاکہ ان پر تنگی کرو اور اگر وہ حاملہ ہوں تو ان کو خرچہ دو، یہاں تک کہ وہ بچہ جنیں، آخر آیت بعد عسر یسراتک
راوی: عمرو بن عباس , ابن مہدی , سفیان عبدالرحمن بن قاسم اپنے والد
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَبَّاسٍ حَدَّثَنَا ابْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ لِعَائِشَةَ أَلَمْ تَرَيْ إِلَى فُلَانَةَ بِنْتِ الْحَكَمِ طَلَّقَهَا زَوْجُهَا الْبَتَّةَ فَخَرَجَتْ فَقَالَتْ بِئْسَ مَا صَنَعَتْ قَالَ أَلَمْ تَسْمَعِي فِي قَوْلِ فَاطِمَةَ قَالَتْ أَمَا إِنَّهُ لَيْسَ لَهَا خَيْرٌ فِي ذِكْرِ هَذَا الْحَدِيثِ وَزَادَ ابْنُ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَابَتْ عَائِشَةُ أَشَدَّ الْعَيْبِ وَقَالَتْ إِنَّ فَاطِمَةَ كَانَتْ فِي مَكَانٍ وَحْشٍ فَخِيفَ عَلَى نَاحِيَتِهَا فَلِذَلِكَ أَرْخَصَ لَهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
عمرو بن عباس، ابن مہدی، سفیان عبدالرحمن بن قاسم اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ عروہ بن زبیر نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے کہا کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ فلاں یعنی حکم کی پوتی کو اس کے شوہر نے طلاق بتہ دے دی ہے اور وہ گھر سے نکل گئی ہے، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے کہا کہ اس نے برا کیا، پھر عروہ نے کہا کیا آپ نے نہیں سنا کہ فاطمہ کیا کہتی ہے اور ابن ابی الزناد نے ہشام سے انہوں نے اپنے والد سے اس اضافہ کے ساتھ روایت کیا کہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے اس کو بہت زیادہ برا سمجھا اور فرمایا کہ فاطمہ ایک ڈر والے مکان میں تھی اور اس کے اطراف میں ہمیشہ ڈر لگا رہتا تھا، اسی وجہ سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو اجازت دے دی۔
Narrated Qasim:
Ursa said to Aisha, "Do you know so-and-so, the daughter of Al-Hakam? Her husband divorced her irrevocably and she left (her husband's house)." 'Aisha said, "What a bad thing she has done!" 'Ursa said (to 'Aisha), "Haven't you heard the statement of Fatima?" 'Aisha replied, "It is not in her favor to mention." 'Ursa added, 'Aisha reproached (Fatima) severely and said, "Fatima was in a lonely place, and she was proned to danger, so the Prophet
allowed her (to go out of her husband's house)."