صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ طلاق کا بیان ۔ حدیث 272

اللہ تعالی کا قول کہ مشرک عورتوں سےنکاح نہ کرو یہاں تک کہ وہ ایمان لائیں اور مومن لونڈی مشرک عورت سے بہتر ہے اگرچہ وہ تم کو اچھی معلوم ہو۔

راوی: قتیبہ , لیث , نافع , ابن عمر

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ کَانَ إِذَا سُئِلَ عَنْ نِکَاحِ النَّصْرَانِيَّةِ وَالْيَهُودِيَّةِ قَالَ إِنَّ اللَّهَ حَرَّمَ الْمُشْرِکَاتِ عَلَی الْمُؤْمِنِينَ وَلَا أَعْلَمُ مِنْ الْإِشْرَاکِ شَيْئًا أَکْبَرَ مِنْ أَنْ تَقُولَ الْمَرْأَةُ رَبُّهَا عِيسَی وَهُوَ عَبْدٌ مِنْ عِبَادِ اللَّهِ

قتیبہ، لیث، نافع، ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے متلعق بیان کرتے ہیں کہ جب ان سے نصرانی اور بیوہ عورت سے نکاح کے متعلق دریافت کیا جاتا تو وہ کہتے کہ اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں پر مشرک عورتیں حرام قرار دی ہیں، اور شرک کی بات اس سے بڑھ کر میں نہیں جانتا کہ کوئی عورت حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو اپنا رب کہے حالانکہ وہ اللہ کے ایک بندے ہیں۔

Narrated Nafi':
Whenever Ibn 'Umar was asked about marrying a Christian lady or a Jewess, he would say: "Allah has made it unlawful for the believers to marry ladies who ascribe partners in worship to Allah, and I do not know of a greater thing, as regards to ascribing partners in worship, etc. to Allah, than that a lady should say that Jesus is her Lord although he is just one of Allah's slaves."

یہ حدیث شیئر کریں