فاجر اور منافق کے قرآن پڑھنے کا بیان اور یہ کہ آوازیں اور ان کی تلاوت ان کے حلق سے نیچے نہیں اترتیں۔
راوی: علی , ہشام , معمر , زہری , ح , احمد بن صالح , عنبسہ , یو نس , ابن ہشاب , یحٰیی بن عروہ , ابن زبیر عائشہ
حَدَّثَنَا عَلِيٌّ حَدَّثَنَا هِشَامٌ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ ح و حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا عَنْبَسَةُ حَدَّثَنَا يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي يَحْيَی بْنُ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ عُرْوَةَ بْنَ الزُّبَيْرِ قَالَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا سَأَلَ أُنَاسٌ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْکُهَّانِ فَقَالَ إِنَّهُمْ لَيْسُوا بِشَيْئٍ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ فَإِنَّهُمْ يُحَدِّثُونَ بِالشَّيْئِ يَکُونُ حَقًّا قَالَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تِلْکَ الْکَلِمَةُ مِنْ الْحَقِّ يَخْطَفُهَا الْجِنِّيُّ فَيُقَرْقِرُهَا فِي أُذُنِ وَلِيِّهِ کَقَرْقَرَةِ الدَّجَاجَةِ فَيَخْلِطُونَ فِيهِ أَکْثَرَ مِنْ مِائَةِ کَذْبَةٍ
علی، ہشام، معمر، زہری، ح ، احمد بن صالح، عنبسہ، یونس، ابن ہشاب، یحیی بن عروہ، ابن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا روایت کرتے ہیں کہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے بیان کیا کہ کچھ لوگوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کاہنوں کے متعلق پوچھا آپ نے فرمایا کہ یہ لوگ کچھ نہیں ہیں (یعنی ان کا کوئی اعتبار نہیں ہے) لوگوں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ وہ لوگ بعض دفعہ ایسی بات کہتے ہیں جو سچی نکلتی ہے، آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ یہ بات اللہ کی طرف سے ہوتی ہے جس کو شیطان (سن کر) یاد رکھتا ہے اور اس کو اپنے دوست کے کان میں کٹ کٹ کر کے ڈال دیتا ہے جس طرح مرغی کٹ کٹ کرتی ہے، پھر یہ اس میں سو سے زیادہ جھوٹ ملا دیتے ہیں۔
Narrated 'Aisha:
Some people asked the Prophet regarding the soothsayers. He said, "They are nothing." They said, "O Allah's Apostle! Some of their talks come true." The Prophet said, "That word which happens to be true is what a Jinn snatches away by stealth (from the Heaven) and pours it in the ears of his friend (the foreteller) with a sound like the cackling of a hen. The soothsayers then mix with that word, one hundred lies."