صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ توحید کا بیان ۔ حدیث 2453

فاجر اور منافق کے قرآن پڑھنے کا بیان اور یہ کہ آوازیں اور ان کی تلاوت ان کے حلق سے نیچے نہیں اترتیں۔

راوی: ہدبہ بن خالد , ہمام , قتادہ , انس ابوموسی ٰ

حَدَّثَنَا هُدْبَةُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ حَدَّثَنَا أَنَسٌ عَنْ أَبِي مُوسَی رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَثَلُ الْمُؤْمِنِ الَّذِي يَقْرَأُ الْقُرْآنَ کَالْأُتْرُجَّةِ طَعْمُهَا طَيِّبٌ وَرِيحُهَا طَيِّبٌ وَمَثَلُ الَّذِي لَا يَقْرَأُ کَالتَّمْرَةِ طَعْمُهَا طَيِّبٌ وَلَا رِيحَ لَهَا وَمَثَلُ الْفَاجِرِ الَّذِي يَقْرَأُ الْقُرْآنَ کَمَثَلِ الرَّيْحَانَةِ رِيحُهَا طَيِّبٌ وَطَعْمُهَا مُرٌّ وَمَثَلُ الْفَاجِرِ الَّذِي لَا يَقْرَأُ الْقُرْآنَ کَمَثَلِ الْحَنْظَلَةِ طَعْمُهَا مُرٌّ وَلَا رِيحَ لَهَا

ہدبہ بن خالد، ہمام، قتادہ ، انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ حضرت ابوموسی ٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا مومن کی مثال جو قرآن پڑھتا ہے چکوترے کی طرح ہے کہ اس کا مزہ اچھا ہے اور اس کی بو بھی خوشگوار ہے اور اس کی مثال جو قرآن نہیں پڑھتا کھجور کی طرح ہے کہ اس کا مزہ تو اچھا ہے لیکن اس میں خوشبو نہیں ہے اور بدکار کی مثال جو قرآن پڑھتا ہے ریحان کی طرح ہے کہ اس میں خوشبو تو ہے لیکن اس کا مزہ تلخ ہے اور بدکار کی مثال جو کہ قرآن نہیں پڑھتا اندرائن کی طرح کہ اس کا مزہ بھی تلخ ہے اور اس میں خوشبو بھی نہیں۔

Narrated Abu Musa:
The Prophet said, 'The example of a believer who recites the Qur'an is that of a citron (a citrus fruit) which is good in taste and good in smell. And the believer who does not recite the Quran is like a date which has a good taste but no smell. And the example of an impious person who recites the Qur'an is that of Ar-Rihana (an aromatic plant) which smells good but is bitter in taste. And the example of an impious person who does not recite the Quran is that of a colocynth which is bitter in taste and has no smell."

یہ حدیث شیئر کریں