صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ توحید کا بیان ۔ حدیث 2444

اللہ کا قول کہ ہم نے قرآن کو نصیحت کے لئے آسان کردیا ہے۔ اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہر شخص جس کام کے لئے پیدا کی گیا ہے اس کے لئے وہی آسان کردیا گیا ہے اور کہا جاتا ہے کہ (میسر) کے معنی ہیں (مہیا) یعنی تیار کیا ہوا، اور مجاہد نے کہا یسرنا القرآن بلسانک کے معنی ہیں کہ ہم نے اس کی قرات تم پر آسان کردی ہے اور مطر وراق نے کہا کہ ولقد یسرنا القرآن للذکر فھل من مدکر کے معنی ہیں کہ کوئی علم کا طلب کرنے والا ہے کہ اس کی مدد کی جائے۔

راوی: ابو معمر , عبد الوارث , یز ید , مطرف بن عبداللہ , عمر ان

حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ قَالَ يَزِيدُ حَدَّثَنِي مُطَرِّفُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عِمْرَانَ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ فِيمَا يَعْمَلُ الْعَامِلُونَ قَالَ کُلٌّ مُيَسَّرٌ لِمَا خُلِقَ لَهُ

ابو معمر، عبد الوارث، یز ید، مطرف بن عبداللہ ، عمر ان سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ پھر کس کے لئے عمل کرنے والے عمل کرتے ہیں، آپ نے فرمایا کہ ہر شخص کے لئے وہی آسان ہوتا ہے جس کے لئے پیدا کیا ہے۔

Narrated 'Imran:
I said, "O Allah's Apostle! Why should a doer (people) try to do good deeds?' The Prophet said, "Everybody will find easy to do such deeds as will lead him to his destined place for which he has been created.'

یہ حدیث شیئر کریں