نبی صلی اللہ وسلم کا ارشاد کہ ماہر قرآن بزرگ اور نیک لوگوں کے ساتھ ہوگا اور (یہ کہ) قرآن کو اپنی آوازوں سے زینت دو۔
راوی: اسماعیل , مالک , عبدالرحمن بن عبداللہ بن عبدالرحمن بن ابی صعصعہ اپنے والد سے , ابوسعید خدری
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي صَعْصَعَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ لَهُ إِنِّي أَرَاکَ تُحِبُّ الْغَنَمَ وَالْبَادِيَةَ فَإِذَا کُنْتَ فِي غَنَمِکَ أَوْ بَادِيَتِکَ فَأَذَّنْتَ لِلصَّلَاةِ فَارْفَعْ صَوْتَکَ بِالنِّدَائِ فَإِنَّهُ لَا يَسْمَعُ مَدَی صَوْتِ الْمُؤَذِّنِ جِنٌّ وَلَا إِنْسٌ وَلَا شَيْئٌ إِلَّا شَهِدَ لَهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ قَالَ أَبُو سَعِيدٍ سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
اسماعیل، مالک، عبدالرحمن بن عبداللہ بن عبدالرحمن بن ابی صعصعہ اپنے والد سے، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے متعلق روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا کہ میں دیکھتا ہوں کہ بکریاں اور جنگل تمہیں بہت پسند ہیں، جب اپنی بکریوں میں یا جنگل میں ہو تو نماز کے لئے اذان دو اور اپنی آواز کو اذان میں بلند کرو، اس لئے کہ اذان دینے والے کی آواز جہاں تک پہنچے گی اور جن و انس اور جو چیز بھی سنے گی قیامت کے دن گواہی دے گی حضرت ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے یہ سنا ہے۔
Narrated 'Abdullah bin 'Abdur-Rahman:
that Abu Sa'id Al-Khudri said to him, "I see that you like sheep and the desert, so when you are looking after your sheep or when you are in the desert and want to pronounce the Adhan, raise your voice, for no Jinn, human being or any other things hear the Mu'adh-dhin's voice but will be a witness for him on the Day of Resurrection." Abu Sa'id added, "I heard this from Allah's Apostle."