نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد کہ ایک شخص جس کو اللہ نے قرآن دیا اور وہ اس کو رات دن پڑھتا رہتا ہے۔ دوسرا شخص اس کو دیکھ کر کہتا ہے کاش مجھے بھی وہ ملتا جواسے ملا ہے میں بھی ایسا ہی کرتا جیسا یہ کرتا ہے تو اللہ نے بیان کردیا کہ اس کا کتاب کو پڑھنا اس کافعل ہے اور فرمایا کہ آسمان وزمین کا پیدا کرنا اور تمہاری زبانوں اور تمہارے رنگوں کا اختلاف اس کی نشانیوں میں سے ہے اور اللہ بزرگ وبرتر نے فرمایا کہ بھلائی کرو تاکہ تم فلاح پاؤ
راوی: علی بن عبداللہ , سفیان , زہری , سالم
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ الزُّهْرِيُّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا حَسَدَ إِلَّا فِي اثْنَتَيْنِ رَجُلٌ آتَاهُ اللَّهُ الْقُرْآنَ فَهُوَ يَتْلُوهُ آنَائَ اللَّيْلِ وَآنَائَ النَّهَارِ وَرَجُلٌ آتَاهُ اللَّهُ مَالًا فَهُوَ يُنْفِقُهُ آنَائَ اللَّيْلِ وَآنَائَ النَّهَارِ سَمِعْتُ سُفْيَانَ مِرَارًا لَمْ أَسْمَعْهُ يَذْکُرُ الْخَبَرَ وَهُوَ مِنْ صَحِيحِ حَدِيثِهِ
علی بن عبداللہ ، سفیان ، زہری ، سالم اپنے والد سے وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ نے فرمایا کہ حسد صرف دو شخصوں پر کیا جاسکتا ہے ایک وہ شخص جسے اللہ نے قرآن دیا اور وہ اس کو رات دن پڑھتا ہے اور دوسرا وہ شخص جس کو اللہ نے مال دیا اور وہ اسے دن رات خرچ کرتا ہو ۔علی بن عبداللہ نے کہا کہ میں نے سفیان سے متعدد بار سنا لیکن ان کو اخبرنا کے لفظ کے ساتھ بیان کرتے ہوئے نہیں سنا حالانکہ ان کی صحیح حدیثوں میں سے ہے۔
Narrated Salim's father:
The Prophet said, "Not to wish to be the like of except the like of two (persons): a man whom Allah has given the knowledge of the Quran and he recites it during the hours of the night and the hours of the day; and a man whom Allah has given wealth and he spends it (in Allah's Cause) during the hours of the night and during the hours of the day."