صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ توحید کا بیان ۔ حدیث 2417

اللہ تعالی کا قول کہ ہر روز ایک نئے کام میں ہے اور ان کے پاس ان کے رب کی طرف سے کوئی نئی بات نہیں آتی اللہ تعالی کا قول بہت ممکن ہے کہ اللہ تعالی کے بعد کوئی نئی بات پیدا کرے اور اس کا نئی بات کرنا مخلوق کے نئی بات کرنے کے مشابہ نہیں اس لئے اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ اس جیسی کوئی چیز نہیں اور وہ سننے والا اور دیکھنے والا ہے اور ابن مسعود نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا ہے کہ اللہ کوئی نیا حکم چاہتا ہے دے دیتا ہے اور ان نئے حکموں میں ایک یہ ہے کہ تم نماز میں کلام نہ کرو ۔

راوی: ابوالیمان , شعیب , زہری , عبیداللہ بن عبداللہ , عبداللہ بن عباس

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ قَالَ يَا مَعْشَرَ الْمُسْلِمِينَ کَيْفَ تَسْأَلُونَ أَهْلَ الْکِتَابِ عَنْ شَيْئٍ وَکِتَابُکُمْ الَّذِي أَنْزَلَ اللَّهُ عَلَی نَبِيِّکُمْ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحْدَثُ الْأَخْبَارِ بِاللَّهِ مَحْضًا لَمْ يُشَبْ وَقَدْ حَدَّثَکُمْ اللَّهُ أَنَّ أَهْلَ الْکِتَابِ قَدْ بَدَّلُوا مِنْ کُتُبِ اللَّهِ وَغَيَّرُوا فَکَتَبُوا بِأَيْدِيهِمْ الْکُتُبَ قَالُوا هُوَ مِنْ عِنْدِ اللَّهِ لِيَشْتَرُوا بِذَلِکَ ثَمَنًا قَلِيلًا أَوَلَا يَنْهَاکُمْ مَا جَائَکُمْ مِنْ الْعِلْمِ عَنْ مَسْأَلَتِهِمْ فَلَا وَاللَّهِ مَا رَأَيْنَا رَجُلًا مِنْهُمْ يَسْأَلُکُمْ عَنْ الَّذِي أُنْزِلَ عَلَيْکُمْ

ابوالیمان، شعیب، زہری، عبیداللہ بن عبداللہ ، عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ اے مسلمانوں کی جماعت تم اہل کتاب سے کیونکر کسی چیز کے متعلق پوچھتے ہو حالانکہ تمہاری کتاب وہ ہے جو اللہ نے تمہارے نبی پر نازل کی ہے اللہ کی سب سے نئی کتاب ہے خالص ہے اس میں کوئی آمیزش نہیں اور اللہ نے تم سے بیان کیا ہے کہ اہل کتاب نے اللہ کی کتابوں کو بدل دیا ہے وہ اپنے ہاتھوں سے لکھ کر کہتے ہیں کہ یہ اللہ کی طرف سے ہے تاکہ اس کے عوض وہ تھوڑی قیمت وصول کریں تمہارے پاس جو علم آ چکا ہے کیا اس کے متعلق ان لوگوں سے پوچھنے کو منع نہیں کرتا اللہ کی قسم میں نے ان لوگوں میں سے کسی کو نہیں دیکھا کہ تم سے ان چیزوں کے متعلق پوچھتے ہو جو تم پر نازل کی گئی ہیں۔

Narrated 'Ubaidullah bin 'Abdullah:
'Abdullah bin 'Abbas said, "O the group of Muslims! How can you ask the people of the Scriptures about anything while your Book which Allah has revealed to your Prophet contains the most recent news from Allah and is pure and not distorted? Allah has told you that the people of the Scriptures have changed some of Allah's Books and distorted it and wrote something with their own hands and said, 'This is from Allah, so as to have a minor gain for it. Won't the knowledge that has come to you stop you from asking them? No, by Allah, we have never seen a man from them asking you about that (the Book Al-Qur'an ) which has been revealed to you.

یہ حدیث شیئر کریں