صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ توحید کا بیان ۔ حدیث 2416

اللہ تعالی کا قول کہ ہر روز ایک نئے کام میں ہے اور ان کے پاس ان کے رب کی طرف سے کوئی نئی بات نہیں آتی اللہ تعالی کا قول بہت ممکن ہے کہ اللہ تعالی کے بعد کوئی نئی بات پیدا کرے اور اس کا نئی بات کرنا مخلوق کے نئی بات کرنے کے مشابہ نہیں اس لئے اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ اس جیسی کوئی چیز نہیں اور وہ سننے والا اور دیکھنے والا ہے اور ابن مسعود نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا ہے کہ اللہ کوئی نیا حکم چاہتا ہے دے دیتا ہے اور ان نئے حکموں میں ایک یہ ہے کہ تم نماز میں کلام نہ کرو ۔

راوی: علی بن عبداللہ , حاتم بن وردان , ایوب , عکرمہ , ابن عباس

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ وَرْدَانَ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ کَيْفَ تَسْأَلُونَ أَهْلَ الْکِتَابِ عَنْ کُتُبِهِمْ وَعِنْدَکُمْ کِتَابُ اللَّهِ أَقْرَبُ الْکُتُبِ عَهْدًا بِاللَّهِ تَقْرَئُونَهُ مَحْضًا لَمْ يُشَبْ

علی بن عبداللہ ، حاتم بن وردان، ایوب، عکرمہ، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ تم لوگ اہل کتاب سے ان کی کتابوں کے متعلق کیوں پوچھتے ہو جبکہ تمہارے پاس اللہ کی کتاب موجود ہے جو اللہ کی تمام کتابوں سے نئی ہے تم اس کی تلاوت کرتے ہو خالص ہے اس میں کوئی آمیزش نہیں ہے۔

Narrated 'Ikrima:
Ibn 'Abbas said, "How can you ask the people of the Scriptures about their Books while you have Allah's Book (the Qur'an) which is the most recent of the Books revealed by Allah, and you read it in its pure undistorted form?"

یہ حدیث شیئر کریں