خدائے بزرگ و برتر کا قیامت کے دن انبیاء وغیرہ سے کلام کرنے کا بیان
راوی: عثمان بن ابی شیبہ , جریر , منصور , ابراہیم , عبیدہ , عبد اللہ
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبِيدَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ جَائَ حَبْرٌ مِنْ الْيَهُودِ فَقَالَ إِنَّهُ إِذَا کَانَ يَوْمُ الْقِيَامَةِ جَعَلَ اللَّهُ السَّمَوَاتِ عَلَی إِصْبَعٍ وَالْأَرَضِينَ عَلَی إِصْبَعٍ وَالْمَائَ وَالثَّرَی عَلَی إِصْبَعٍ وَالْخَلَائِقَ عَلَی إِصْبَعٍ ثُمَّ يَهُزُّهُنَّ ثُمَّ يَقُولُ أَنَا الْمَلِکُ أَنَا الْمَلِکُ فَلَقَدْ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَضْحَکُ حَتَّی بَدَتْ نَوَاجِذُهُ تَعَجُّبًا وَتَصْدِيقًا لِقَوْلِهِ ثُمَّ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَا قَدَرُوا اللَّهَ حَقَّ قَدْرِهِ إِلَی قَوْلِهِ يُشْرِکُونَ
عثمان بن ابی شیبہ، جریر، منصور، ابراہیم، عبید ہ، عبداللہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ یہود کا ایک عالم (آپ کے پاس) آیا اور کہا کہ جب قیامت کا دن ہوگا تو اللہ تعالیٰ آسمانوں کو ایک انگلی پر، اور زمین کو ایک انگلی پر، اور پانی اور کیچڑ کو ایک انگلی پر اور دیگر تمام مخلوقات کو ایک انگلی پر اٹھا لے گا پھر ان کو ہلا کر فرمائے گا کہ میں بادشاہ ہوں، میں بادشاہ ہوں، میں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا کہ اس بات کو پسند کرتے ہوئے اور اس کی تصدیق کرتے ہوئے ہنسے، یہاں تک کہ آپ کے دندان مبارک کھل گئے، پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ آیت تلاوت فرمائی وَمَا قَدَرُوا اللّٰهَ حَقَّ قَدْرِه ) سے یشرکون 6۔ الانعام : 91) تک۔
Narrated 'Abdullah:
A priest from the Jews came (to the Prophet) and said, "On the Day of Resurrection, Allah will place all the heavens on one finger, and the Earth on one finger, and the waters and the land on one finger, and all the creation on one finger, and then He will shake them and say. 'I am the King! I am the King!'" I saw the Prophet smiling till his premolar teeth became visible expressing his amazement and his belief in what he had said. Then the Prophet recited: 'No just estimate have they made of Allah such as due to Him (up to)…; High is He above the partners they attribute to Him.' (39.67)