صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ توحید کا بیان ۔ حدیث 2404

خدائے بزرگ و برتر کا قیامت کے دن انبیاء وغیرہ سے کلام کرنے کا بیان

راوی: محمد بن خالد , عبیداللہ بن موسی , اسرائیل , منصور , ابراہیم , عبیدہ , عبد اللہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَی عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبِيدَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ آخِرَ أَهْلِ الْجَنَّةِ دُخُولًا الْجَنَّةَ وَآخِرَ أَهْلِ النَّارِ خُرُوجًا مِنْ النَّارِ رَجُلٌ يَخْرُجُ حَبْوًا فَيَقُولُ لَهُ رَبُّهُ ادْخُلْ الْجَنَّةَ فَيَقُولُ رَبِّ الْجَنَّةُ مَلْأَی فَيَقُولُ لَهُ ذَلِکَ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ فَکُلُّ ذَلِکَ يُعِيدُ عَلَيْهِ الْجَنَّةُ مَلْأَی فَيَقُولُ إِنَّ لَکَ مِثْلَ الدُّنْيَا عَشْرَ مِرَارٍ

محمد بن خالد، عبیداللہ بن موسی، اسرائیل، منصور، ابراہیم، عبیدہ، حضرت عبداللہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اہل جنت میں، جنت میں سب سے آخر میں داخل ہونے والا اور دوزخ والوں میں دوزخ سے سب سے پیچھے نکلنے والا ایک آدمی ہوگا، جو گھسٹ کر نکلے گا اس کا پروردگار اس سے فرمائے گا کہ جنت میں داخل ہو جا، وہ عرض کرے گا کہ اے پروردگار جنت تو بھری ہوئی ہے، اللہ تعالیٰ اس سے تین بار یہ فرمائے گا، اور ہربار وہ یہی جواب دے گا کہ جنت بھری ہوئی ہے، اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ تیرے لئے دنیا کی طرح دس گنا ہے۔

Narrated 'Abdullah:
Allah's Apostle said, "The person who will be the last one to enter Paradise and the last to come out of Hell (Fire) will be a man who will come out crawling, and his Lord will say to him, 'Enter Paradise.' He will reply, 'O Lord, Paradise is full.' Allah will give him the same order thrice, and each time the man will give Him the same reply, i.e., 'Paradise is full.' Thereupon Allah will say (to him), 'Ten times of the world is for you.' "

یہ حدیث شیئر کریں