صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ توحید کا بیان ۔ حدیث 2378

پروردگار کا جبریل سے کلام کرنے اور فرشتوں کو اللہ کا آواز دینے کا بیان۔ اور معمر نے کہا وانک لتقلن القرآن سے مراد یہ ہے کہ تم اس کو ان سے لیتے ہو"فتلقی آدم من ربہ کلمات"(آدم نے اپنے رب سے چند کلمات اخذ کیے) اسی کے مثل ہے

راوی: اسحاق , عبدالصمد , عبدالرحمن بن عبداللہ بن دینار , عبداللہ بن دینار , ابوصا لح , ابوہریرہ

حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ هُوَ ابْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ تَبَارَکَ وَتَعَالَی إِذَا أَحَبَّ عَبْدًا نَادَی جِبْرِيلَ إِنَّ اللَّهَ قَدْ أَحَبَّ فُلَانًا فَأَحِبَّهُ فَيُحِبُّهُ جِبْرِيلُ ثُمَّ يُنَادِي جِبْرِيلُ فِي السَّمَائِ إِنَّ اللَّهَ قَدْ أَحَبَّ فُلَانًا فَأَحِبُّوهُ فَيُحِبُّهُ أَهْلُ السَّمَائِ وَيُوضَعُ لَهُ الْقَبُولُ فِي أَهْلِ الْأَرْضِ

اسحاق، عبدالصمد، عبدالرحمن بن عبداللہ بن دینار، عبداللہ بن دینار، ابوصالح، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ جب کسی بندے سے محبت کرتا ہے تو جبرائیل کو آواز دے کر فرماتا ہے کہ اللہ تعالیٰ فلاں سے محبت کرتا ہے اس لئے تم بھی اس سے محبت کرو، چنانچہ جبرائیل بھی اس سے محبت کرنے لگتے ہیں، پھر جبرائیل آسمان سے اعلان کر دیتے ہیں کہ اللہ فلاں سے محبت کرتا ہے اس لئے تم بھی اس سے محبت کرو، چنانچہ آسمان والے بھی اس سے محبت کرنے لگتے ہیں اور زمین والوں میں اس کے لئے قبولیت رکھ دی جاتی ہے۔

Narrated Abu Huraira:
Allah's Apostle said, "If Allah loves a person, He calls Gabriel, saying, 'Allah loves so and so, O Gabriel love him' So Gabriel would love him and then would make an announcement in the Heavens: 'Allah has loved so and-so therefore you should love him also.' So all the dwellers of the Heavens would love him, and then he is granted the pleasure of the people on the earth." (See Hadith No. 66, Vol. 8)

یہ حدیث شیئر کریں