اللہ کا قول کہ اللہ کے پاس شفاعت کچھ کام نہ دے گی مگر جس کے بارے میں اجازت دی گئی، یہاں تک کہ جب ان کے دلوں سے گھبراہٹ دور کردی جائے گی تو وہ کہیں گے کہ تمہارے پروردگار نے کیا فرمایا، وہ کہیں گے حق فرمایا ہے اور وہ بلند و بزرگ ہے اور یہ نہیں کہا کہ تمہارے رب نے کیا پیدا کیا، اور اللہ عزوجل نے فرمایا کون ہے جو اس کی اجازت کے بغیر اس کے نزدیک سفارش کرے اور مسروق نے ابن مسعود سے نقل کیا کہ جب اللہ وحی کے ذریعہ کلام کرتا ہے تو آسمان والے کچھ سنتے ہیں، جب ان کے دلوں سے گھبراہٹ جاتی رہتی ہے اور آواز رک جاتی ہے تو وہ سمجھ لیتے ہیں کہ یہ حق ہے اور وہ لوگ ایک دوسرے کو آواز دیتے ہیں کہ تمہارے رب نے کیا کہا، وہ کہتے ہیں کہ حق فرمایا ہے اور جابر سے بواسطہ عبداللہ بن انیس منقول ہے انہوں نے کہا کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ اللہ اپنے بندوں کو اٹھائے گا پھر ان کو ایسی آواز سے پکارے گا جس کو دور و نزدیک سب ایک ہی جیسا سنیں گے فرمائے گا کہ میں ہی ہوں بادشاہ بدلہ لینے والا۔
راوی: یحیی بن بکیر , لیث , عقیل , ابن شہاب , ابواسامہ بن عبدالرحمن , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّهُ کَانَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا أَذِنَ اللَّهُ لِشَيْئٍ مَا أَذِنَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَغَنَّی بِالْقُرْآنِ وَقَالَ صَاحِبٌ لَهُ يُرِيدُ أَنْ يَجْهَرَ بِهِ
یحیی بن بکیر، لیث، عقیل، ابن شہا ب، ابواسامہ بن عبدالرحمن، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں، وہ بیان کرتے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کہا اللہ تعالیٰ کسی چیز کو اس طرح نہیں سنتا ہے جس طرح آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے قرآن پڑھنے کو سنتا ہے، اور ان کے ایک سا تھی نے بیان کیا کہ "يَتَغَنَّی بِالْقُرْآنِ " (قرآن کو اچھی آواز سے پڑھنا) سے مقصد آپ کا زور سے پڑھنا ہے۔
Narrated Abu Huraira :
Allah's Apostle said, "Allah never listens to anything as He listens to the Prophet reciting Quran in a pleasant sweet sounding voice." A companion of Abu Huraira said, "He means, reciting the Quran aloud."