صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ کتاب اور سنت کو مضبوطی سے پکڑنے کا بیان ۔ حدیث 2266

اس امر کا بیان کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا منع فرمانا تحریم کا سبب ہے بجز اس کے جس کا مباح ہونا معلوم ہو۔ اور یہی حال آپ کے امر کا بھی ہے جیسے لوگوں کو جبکہ وہ حج سے فارغ ہوگئے آپ کایہ فرمانا کہ اپنی بیویوں کے پاس جاؤ، جابر نے کہا آپ نے صحبت کو ان لوگوں پر فرض نہیں کیا بلکہ ان لوگوں کے لئے حلال کردیا اور ام عطیہ نے کہا کہ ہم عورتوں کو جنازے کے پیچھے جانے سے منع کیا گیا لیکن حرام نہیں کیا گیا۔

راوی: مکی بن ابراہیم , ابن جریج عطاء , جابر

حَدَّثَنَا الْمَکِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ عَطَائٌ قَالَ جَابِرٌ قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ وَقَالَ مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ البُرْسَانِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَطَائٌ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ فِي أُنَاسٍ مَعَهُ قَالَ أَهْلَلْنَا أَصْحَابَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْحَجِّ خَالِصًا لَيْسَ مَعَهُ عُمْرَةٌ قَالَ عَطَائٌ قَالَ جَابِرٌ فَقَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صُبْحَ رَابِعَةٍ مَضَتْ مِنْ ذِي الْحِجَّةِ فَلَمَّا قَدِمْنَا أَمَرَنَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نَحِلَّ وَقَالَ أَحِلُّوا وَأَصِيبُوا مِنْ النِّسَائِ قَالَ عَطَائٌ قَالَ جَابِرٌ وَلَمْ يَعْزِمْ عَلَيْهِمْ وَلَکِنْ أَحَلَّهُنَّ لَهُمْ فَبَلَغَهُ أَنَّا نَقُولُ لَمَّا لَمْ يَکُنْ بَيْنَنَا وَبَيْنَ عَرَفَةَ إِلَّا خَمْسٌ أَمَرَنَا أَنْ نَحِلَّ إِلَی نِسَائِنَا فَنَأْتِي عَرَفَةَ تَقْطُرُ مَذَاکِيرُنَا الْمَذْيَ قَالَ وَيَقُولُ جَابِرٌ بِيَدِهِ هَکَذَا وَحَرَّکَهَا فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ قَدْ عَلِمْتُمْ أَنِّي أَتْقَاکُمْ لِلَّهِ وَأَصْدَقُکُمْ وَأَبَرُّکُمْ وَلَوْلَا هَدْيِي لَحَلَلْتُ کَمَا تَحِلُّونَ فَحِلُّوا فَلَوْ اسْتَقْبَلْتُ مِنْ أَمْرِي مَا اسْتَدْبَرْتُ مَا أَهْدَيْتُ فَحَلَلْنَا وَسَمِعْنَا وَأَطَعْنَا

مکی بن ابراہیم، ابن جریج عطاء، حضرت جابر سے روایت کرتے ہیں (دوسری سند) امام بخاری بواسطہ محمد بن بکر، ابن جریج، عطاء سے روایت کرتے ہیں میں نے جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو کہتے ہوئے سنا کہ اور اس وقت ان کے ساتھ کچھ لوگ اور بھی تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ نے حج کا احرام باندھا اس کے ساتھ عمرے کی نیت نہ کی تھی، عطاء کا بیان یہ کہ جابر نے کہا نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ذی الحجہ کی چوتھی تاریخ کو مدینہ تشریف لائے جب ہم لوگ آئے تو آپ نے ہمیں حکم دیا کہ احرام کھول دیں اور فرمایا کہ احرام کھول ڈالو، اور بیویوں کے پاس جاؤ ، عطاء کا بیان ہے کہ حضرت جابر نے کہا کہ آپ نے ان لوگوں پر فرض نہیں کیا بلکہ عورتیں مردوں کے لئے حلال کر دی گئیں۔ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ خبر ملی کہ ہم لوگ یہ کہہ رہے ہیں کہ جبکہ ہمارے اور عرفہ کے درمیان صرف پانچ دن باقی رہ گئے ہیں آپ ہم لوگوں کو اجازت دیتے ہیں کہ ہم اپنی بیویوں سے صحبت کریں اور ہم عرفہ اس حال میں پہنچے گے کہ ہمارے ذکر سے مذی ٹپک رہی ہو گی، عطاء کا بیان ہے کہ جابر نے اپنے ہاتھ سے اشارہ کر کے اس کو ہلاتے ہوئے کہا کہ یہ سن کر آپ کھڑے ہوئے اور فرمایا کہ تم جانتے ہو کہ میں اللہ سے تم میں سے سب سے زیادہ ڈرنے والا ہوں، زیادہ سچا اور زیادہ نیکوکار ہوں، اگر میرے پاس قربانی کا جانور نہ ہوتا تو میں احرام کھول دیتا، جیسا کہ تم کھول رہے ہو، لہذا تم احرام کھول ڈالو، اگر مجھے پہلے سے وہ معلوم ہوتا جو بعد میں معلوم ہوا تو میں قربانی کا جانور نہ لاتا، چنانچہ ہم نے احرام کھول دیا اور ہم نے سنا اور اطاعت کی۔

Narrated Ata:
I heard Jabir bin 'Abdullah in a gathering saying, "We, the companions of Allah's Apostle assumed the state of Ihram to perform only Hajj without 'Umra." Jabir added, "The Prophet arrived (at Mecca) on the fourth of Dhul-Hijja. And when we arrived (in Mecca) the Prophet ordered us to finish the state of Ihram, saying, "Finish your lhram and go to your wives (for sexual relation)." Jabir added, "The Prophet did not oblige us (to go to our wives) but he only made that legal for us. Then he heard that we were saying, "When there remains only five days between us and the Day of Arafat he orders us to finish our Ihram by sleeping with our wives in which case we will proceed to 'Arafat with our male organs dribbling with semen?' (Jabir pointed out with his hand illustrating what he was saying). Allah's Apostle stood up and said, 'You (People) know that I am the most Allah-fearing, the most truthful and the best doer of good deeds (pious) from among you. If I had not brought the Hadi with me, I would have finished my Ihram as you will do, so finish your Ihram. If I had formerly known what I came to know lately, I would not have brought the Hadi with me.' So we finished our Ihram and listened to the Prophet and obeyed him." (See Hadith No. 713, Vol. 2)

یہ حدیث شیئر کریں