صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ کتاب اور سنت کو مضبوطی سے پکڑنے کا بیان ۔ حدیث 2259

ان احکام کا بیان جو دلائل کے ذریعے پہچانے جاتے ہیں۔ اور دلالت کے معنی اور اس کی تفسیر کیوں کر ہے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے گھوڑے وغیرہ کے احکام بیان فرمائے پھر آپ سے گدھوں کے متعلق پوچھا گیا تو آپ نے آیت"فمن یعمل مثقال ذرۃ خیرایرہ"(جس نے ذرہ برابر نیکی کی تو وہ اس کودیکھے گا) پڑھ کر بتائی۔ اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے گوہ کے متعلق سوال کیا گیا تو آپ نے فرمایا کہ نہ میں اس کو کھاتا ہوں اور نہ اس کو حرام کہتا ہوں اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے دستر خوان پر گوہ کھائی گئی اس سے حضرت ابن عباس نے یہ استدلال کیا کہ گوہ حرام ہے

راوی: احمد بن صالح , ابن وہب , یونس , ابن شہاب , عطاء بن ابی رباح , جابر بن عبد اللہ

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي عَطَائُ بْنُ أَبِي رَبَاحٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ أَکَلَ ثُومًا أَوْ بَصَلًا فَلْيَعْتَزِلْنَا أَوْ لِيَعْتَزِلْ مَسْجِدَنَا وَلْيَقْعُدْ فِي بَيْتِهِ وَإِنَّهُ أُتِيَ بِبَدْرٍ قَالَ ابْنُ وَهْبٍ يَعْنِي طَبَقًا فِيهِ خَضِرَاتٌ مِنْ بُقُولٍ فَوَجَدَ لَهَا رِيحًا فَسَأَلَ عَنْهَا فَأُخْبِرَ بِمَا فِيهَا مِنْ الْبُقُولِ فَقَالَ قَرِّبُوهَا فَقَرَّبُوهَا إِلَی بَعْضِ أَصْحَابِهِ کَانَ مَعَهُ فَلَمَّا رَآهُ کَرِهَ أَکْلَهَا قَالَ کُلْ فَإِنِّي أُنَاجِي مَنْ لَا تُنَاجِي وَقَالَ ابْنُ عُفَيْرٍ عَنْ ابْنِ وَهْبٍ بِقِدْرٍ فِيهِ خَضِرَاتٌ وَلَمْ يَذْکُرِ اللَّيْثُ وَأَبُو صَفْوَانَ عَنْ يُونُسَ قِصَّةَ الْقِدْرِ فَلَا أَدْرِي هُوَ مِنْ قَوْلِ الزُّهْرِيِّ أَوْ فِي الْحَدِيثِ

احمد بن صالح، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، عطاء بن ابی رباح، حضرت جابر بن عبداللہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص لہسن کھائے یا پیاز کھائے تو وہ ہم میں سے علیحدہ رہے، یا فرمایا کہ ہماری مسجد سے الگ رہے، اور اپنے گھر میں بیٹھا رہے، اور آپ کے پاس ایک برتن لایا گیا ابن وہب کہتے ہیں کہ طباق لایا گیا، جس میں ساگ، سبزیاں، تھیں آپ کو اس کی بو معلوم ہوئی آپ نے اس کے متعلق فرمایا جو ساگ سبزیاں اس میں تھیں ان کے متعلق آپ سے بیان کیا گیا آپ نے فرمایا کہ اس کو اس کے پاس لے جاؤ ، لوگ آپ کے ایک صحابی کے پاس لے گئے جو آپ کے ساتھ رہتے تھے، جب آپ نے صحابی کو دیکھا کہ اس کھانے کو پسند نہیں کیا تو آپ نے فرمایا کہ تم کھاؤ جس سے سرگوشی کرتا ہوں اس سے تم سرگوشی نہیں کرتے اور ابن عفیر، وہب سے روایت کرتے ہیں کہ ہانڈی لائی گئی جس میں ساگ تھا اور لیث اور ابوصفوان نے ہانڈی کا قصہ بیان نہیں کیا، میں نہیں جانتا کہ یہ زہری کا قول ہے یا حدیث میں داخل ہے –

Narrated Jabir bin Abdullah:
The Prophet said, "Whoever has eaten garlic or onion, should keep away from us, or should keep away from our mosque and should stay at home." Ibn Wahb said, "Once a plate full of cooked vegetables was brought to the Prophet at Badr. Detecting a bad smell from it, he asked about the dish and was informed of the kinds of vegetables in contained. He then said, "Bring it near," and so it was brought near to one of his companions who was with him. When the Prophet saw it, he disliked eating it and said (to his companion), "Eat, for I talk in secret to ones whom you do not talk to."

یہ حدیث شیئر کریں