صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ کتاب اور سنت کو مضبوطی سے پکڑنے کا بیان ۔ حدیث 2254

اس شخص کے خلاف دلیل جو اس کا قائل ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے تمام احکام ظاہر تھے (تمام صحابہ کو معلوم تھے) اور اس کا بیان کہ بعض صحابی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے غائب اور اسلام کے امور سے غائب اور بے خبر رہتے تھے

راوی: علی , سفیان , زہری , اعرج , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا عَلِيٌّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ أَنَّهُ سَمِعَهُ مِنَ الْأَعْرَجِ يَقُولُ أَخْبَرَنِي أَبُو هُرَيْرَةَ قَالَ إِنَّکُمْ تَزْعُمُونَ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ يُکْثِرُ الْحَدِيثَ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاللَّهُ الْمَوْعِدُ إِنِّي کُنْتُ امْرَأً مِسْکِينًا أَلْزَمُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی مِلْئِ بَطْنِي وَکَانَ الْمُهَاجِرُونَ يَشْغَلُهُمْ الصَّفْقُ بِالْأَسْوَاقِ وَکَانَتْ الْأَنْصَارُ يَشْغَلُهُمْ الْقِيَامُ عَلَی أَمْوَالِهِمْ فَشَهِدْتُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ يَوْمٍ وَقَالَ مَنْ يَبْسُطْ رِدَائَهُ حَتَّی أَقْضِيَ مَقَالَتِي ثُمَّ يَقْبِضْهُ فَلَنْ يَنْسَی شَيْئًا سَمِعَهُ مِنِّي فَبَسَطْتُ بُرْدَةً کَانَتْ عَلَيَّ فَوَالَّذِي بَعَثَهُ بِالْحَقِّ مَا نَسِيتُ شَيْئًا سَمِعْتُهُ مِنْهُ

علی، سفیان، زہری، اعرج، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں ان کو کہتے ہوئے سنا کہ کہ تم لوگ کہتے ہو کہ ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کثرت سے حدیثیں بیان کرتا ہے، اللہ کے سامنے ایک دن جانا ہے، میں ایک مسکین آدمی تھا، صرف پیٹ بھر کر کھا کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں میں ہر وقت موجود رہتا تھا، مہاجرین تو بازار میں خرید و فروخت میں مشغول رہتے تھے، اور انصار اپنے مال کے انتظام میں مصروف رہتے تھے، ایک دن میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس حاضر تھا کہ آپ نے فرمایا کہ جو شخص اپنی چادر میری گفتگو ہونے تک پھیلائے رکھے پھر اس کو سمیٹ لے تو جو کچھ مجھ سے سنے گا اس کو کبھی نہ بھولے گا مجھ پر جو چادر تھی اس کو میں نے بچھا دیا قسم ہے اس ذات کی جس نے آپ کو حق دے کر بھیجا ہے جو کچھ میں نے آپ سے سنا اس میں سے کچھ نہیں بھولا۔

Narrated Al-A'raj:
Abu Huraira said, "You people claim that Abu Huraira narrates many narrations of Allah's Apostle. (Anyhow) with Allah will be our appointment. I was a poor man, and used to stick to Allah's Apostle contented with what will fill my stomach, and the Muhajirin (emigrants) used to be busy trading in the markets, and the Ansar used to be busy looking after their properties. One-day I heard Allah's Apostle saying, 'Who will spread his Rida' (a garment covering the upper part of the body) till I finished my speech and then fold it, (i.e. wrap it over your body), in which case he will never forget anything he had heard from me." So I spread my garment which I was wearing; and by Him Who sent Muhammad with the Truth, ever since, I have never forgotten whatever I heard from him (the Prophet)" (See, Hadith No. 119, Vol. 1)

یہ حدیث شیئر کریں