صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ کتاب اور سنت کو مضبوطی سے پکڑنے کا بیان ۔ حدیث 2253

اس شخص کے خلاف دلیل جو اس کا قائل ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے تمام احکام ظاہر تھے (تمام صحابہ کو معلوم تھے) اور اس کا بیان کہ بعض صحابی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے غائب اور اسلام کے امور سے غائب اور بے خبر رہتے تھے

راوی: مسدد , یحیی , ابن جریج , عطاء , عبیداللہ بن عمر

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ حَدَّثَنِي عَطَائٌ عَنْ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ قَالَ اسْتَأْذَنَ أَبُو مُوسَی عَلَی عُمَرَ فَکَأَنَّهُ وَجَدَهُ مَشْغُولًا فَرَجَعَ فَقَالَ عُمَرُ أَلَمْ أَسْمَعْ صَوْتَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قَيْسٍ ائْذَنُوا لَهُ فَدُعِيَ لَهُ فَقَالَ مَا حَمَلَکَ عَلَی مَا صَنَعْتَ فَقَالَ إِنَّا کُنَّا نُؤْمَرُ بِهَذَا قَالَ فَأْتِنِي عَلَی هَذَا بِبَيِّنَةٍ أَوْ لَأَفْعَلَنَّ بِکَ فَانْطَلَقَ إِلَی مَجْلِسٍ مِنْ الْأَنْصَارِ فَقَالُوا لَا يَشْهَدُ إِلَّا أَصَاغِرُنَا فَقَامَ أَبُو سَعِيدٍ الْخُدْرِيُّ فَقَالَ قَدْ کُنَّا نُؤْمَرُ بِهَذَا فَقَالَ عُمَرُ خَفِيَ عَلَيَّ هَذَا مِنْ أَمْرِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَلْهَانِي الصَّفْقُ بِالْأَسْوَاقِ

مسدد، یحیی ، ابن جریج، عطاء، عبیداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت ابوموسیٰ نے حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اندر آنے کی اجازت مانگی، کوئی جواب نہ دیا، تو یہ سمجھ کر کہ وہ کسی کام میں مشغول ہوں گے واپس آ گئے، حضرت عمر نے کہا کہ میں نے عبداللہ بن قیس کی آواز نہیں سنی تھی۔ اس کو اجازت دو، ان کو بلا کر لایا گیا تو حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ تمہیں کس چیز نے آمادہ کیا اس حرکت پر، ابوموسیٰ نے کہا کہ ہمیں اس کا حکم دیا جاتا تھا، حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ اس پر گواہ لاؤ، ورنہ میں تمہیں سزا دوں گا، ابوموسیٰ انصار کی ایک مجلس میں گئے تو ان لوگوں نے کہا کہ ہم میں سے چھوٹا ہی گواہی دے گا، چنانچہ ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کھڑے ہوئے اور حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس جا کر بیان کیا کہ ہم لوگوں کو یہی حکم دیا جاتا تھا، حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا یہ حکم مجھ پر پوشیدہ رہا، بازار میں خرید و فروخت نے مجھ کو اس سے بے خبر رکھا۔

Narrated 'Ubai bin 'Umar:
Abu Musa asked permission to enter upon 'Umar, but seeing that he was busy, he went away. 'Umar then said, "Didn't I hear the voice of 'Abdullah bin Qais? Allow him to come in." He was called in and 'Umar said to him, "What made you do what you did." He replied, "We have been instructed thus by the Prophet" 'Umar said, "Bring proof (witness) for this, other wise I will do so-and-so to you." Then 'Abdullah bin Qais went to a gathering of the Ansar who then said, "None but the youngest of us will give the witness for it." So Abu Said Al-Khudri got up and said, "We used to be instructed thus (by the Prophet)." 'Umar said, "This tradition of the Prophet remained hidden from me. Business in the market kept me busy."

یہ حدیث شیئر کریں