صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ کتاب اور سنت کو مضبوطی سے پکڑنے کا بیان ۔ حدیث 2251

اگر کوئی عامل یاحاکم اجتہاد کرے اور علم نہ ہونے کی وجہ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کے خلاف ہو تو اس کا حکم مردود ہے۔

راوی: اسمعیل , برادار اسمعیل , سلیمان بن بلال , عبدالمجید بن سہیل بن عبدالرحمن بن عوف , سعید بن مسیب , ابوسعید خدری و ابوہریرہ

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ عَنْ أَخِيهِ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بِلَالٍ عَنْ عَبْدِ الْمَجِيدِ بْنِ سُهَيْلِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ أَنَّهُ سَمِعَ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ يُحَدِّثُ أَنَّ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ وَأَبَا هُرَيْرَةَ حَدَّثَاهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ أَخَا بَنِي عَدِيٍّ الْأَنْصَارِيَّ وَاسْتَعْمَلَهُ عَلَی خَيْبَرَ فَقَدِمَ بِتَمْرٍ جَنِيبٍ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَکُلُّ تَمْرِ خَيْبَرَ هَکَذَا قَالَ لَا وَاللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا لَنَشْتَرِي الصَّاعَ بِالصَّاعَيْنِ مِنْ الْجَمْعِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَفْعَلُوا وَلَکِنْ مِثْلًا بِمِثْلٍ أَوْ بِيعُوا هَذَا وَاشْتَرُوا بِثَمَنِهِ مِنْ هَذَا وَکَذَلِکَ الْمِيزَانُ

اسمعیل، براداراسمعیل، سلیمان بن بلال، عبدالمجید بن سہیل بن عبدالرحمن بن عوف، سعید بن مسیب، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ و ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں ان دونوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بنی عدی انصاری کے بھائی کو خیبر کا عامل مقرر کیا تو وہ عمدہ قسم کی کھجوریں لے کر واپس آیا ان سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ کیا خیبر کی تمام کھجوریں ایسی ہی ہوتی ہیں، انہوں نے عرض کیا کہ نہیں یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہم ایک صاع کھجور دو صاع کھجور کے عوض خرید تے ہیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اس کی قیمت کے عوض خریدو، اور یہی حکم ان چیزوں کا ہے، جو تول کر بیچی جاتی ہیں اور خریدی جاتی ہیں۔

Narrated Abu Said Al-Khudri and Abu Huraira:
Allah's Apostle sent the brother of the tribe of Bani Adi Al-Ansari as governor of Khaibar. Then the man returned, bringing Janib (a good kind of date). Allah's Apostle asked him, "Are all the dates of Khaibar like that?" He replied, "No, by Allah, O Allah's Apostle! We take one Sa' of these (good) dates for two Sas of mixed dates." Allah's Apostle then said, "Do not do so. You should either take one Sa of this (kind) for one Sa' of the other; or sell one kind and then buy with its price the other kind (of dates), and you should do the same in weighing."

یہ حدیث شیئر کریں